میگزین

Magazine
تازہ ترین : عمران خان کی حکومت ہٹانے سے متعلق سائفر امریکی میڈیا میں ہی افشا ہو گیا سندھ بلڈنگ ، گلبرگ میں نقشوں کی منظوری کے بغیر تعمیر ،محصولات کا نقصان پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ،کچی آبادیوں کی تمام تر تفصیلات 10دن میں طلب حیدرآباد آغاخان ہسپتال کی غفلت ، زندہ بچی کو مردہ ہونے کی سند جاری سندھ بلڈنگ چمتکار ، رہائشی پلاٹ پر کے ایف سی کو کمر شل تعمیرات کی منظوری پرائیوٹ سیکریٹری ٹو سی ایم ،سلیم باجاری کا بیٹا ارسلان بے لگام ، قانونی چارہ جوئی سے محفوظ عمران خان سے متعلق امریکی نمائندگان کاخط اندرونی معاملات میں مداخلت ہے ، پاکستانی پارلیمنٹیرینز کا وزیر اعظم کو خط جسٹس فائز سے بدتمیزی کے حامی نہیں مگر عوام کے غصے کو سمجھیں،علی محمد خان سلمان اکرم راجہ کی شیر افضل مروت کو وارننگ عمران خان جن سہولیات کے حقدار ہیں فراہم کریں ، اسلام آباد ہائیکورٹ پی آئی اے نجکاری ، 85؍ارب کی جگہ ایک بڈر کی صرف 10 ارب کی بولی ،واحد بڈر کی بولی پر قہقے

ای پیج

e-Paper
سٹیزن پورٹل پر سرکاری افسران کی جعل سازی کا انکشاف

سٹیزن پورٹل پر سرکاری افسران کی جعل سازی کا انکشاف

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۱ نومبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

سٹیزن پورٹل پر عوامی مسائل کے حل میں سرکاری افسران کی جعل سازی کا انکشاف ہوا ہے۔وزیراعظم کے پرفارمنس اینڈ ڈیلیوری یونٹ (پی ایم ڈی یو) نے 254 سرکاری افسران کے ڈیش بورڈز پر جعل سازی پر رپورٹ تیار کی جو وزیراعظم کو پیش کردی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق عوامی شکایات پر کارروائی کرتے ہوئے سرکاری افسران کے خلاف کارروائی غلط بیانی پر کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب کے 154، کے پی کے 86، سندھ کے 3 اور وفاق کے 11 افسران کے ڈیش بورڈزکی تحقیقات کی گئیں جس میں پنجاب کے 44 سرکاری اہلکار جعل سازی کے مرتکب قرار پائے گئے۔چیف سیکرٹری کے پی کے نے 39 سرکاری اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی اور جعل سازی ثابت ہونے پر سرکاری ملازمین کو معطل کردیا۔آئی جی پنجاب کی تحقیقات کے بعد 45 سرکاری اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی گئی، کے پی میں 10 اور سندھ میں 3 سرکاری اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی گئی۔وزیراعظم نے چیف سیکرٹریز اور ا?ئی جیز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہیکہ عوامی مسائل کے حل میں کوتاہی بالکل برداشت نہیں کی جائے گی، عوامی مسائل کے حل سے متعلق غلط بیانی کرنے والے افسران کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سٹیزن پورٹل پر عوامی شکایات کو خود مانیٹر کرتا ہوں، شہریوں کی شکایات کے حل پر غلط بیانی کرنے والے افسران سے رعایت نہیں کی جائے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں