مہنگائی پر اپوزیشن کا شدید احتجاج
شیئر کریں
اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کیخلاف اپوزیشن نے پلے کارڈ اٹھا کر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم سب نے عوام سے ووٹ لئے ہیں ،جواب بھی دینا ہے ورنہ عوام ہم سب کا گریبان پکڑیں گے ،مہنگائی پر پارلیمان میں بحث کرائی جائے ،کالعدم تنظیم سے ہونے والا معاہدہ ایوان میں لایا جائے ،چینی بجلی آٹے پر انکوائری رپورٹس پیش کی جائیں جبکہ اپوزیشن کی نشاندہی پر حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی ۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس تقریباً 45منٹ تاخیر سے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی صدارت میں ہوا۔ابتدا میں وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس کیلئے قومی اسمبلی ایوان کو بطور کمیٹی آف دی ہول آٹھ نومبر کو استعمال کرنے کی تحریک پیش کی جو منظور کرلی گئی۔اجلاس کے دور ان اپوزیشن اراکین نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف پلے کارڈ اٹھا کر احتجاج کرتے ہوئے شیم شیم کے نعرے لگائے ۔نکتہ اعتراض پر مسلم لیگ (ن) کے خواجہ محمد آصف نے کہاکہ رات کے اندھیرے میں پیٹرول کا بم گرایا گیا،ریلیف پیکج کی بالکل سمجھ نہیں آئی۔ انہوںنے کہاکہ مہنگائی آسمانوں سے باتیں کررہی ہیں،حکومت کو عوام کے دکھ درد کا بالکل احساس نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ چینی کی قیمت 160 روپے کلو ہوگئی ہے،یہ کیسی حکومت ہے کونسے وعدہ ہیں؟۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم کی چار قسم کی تقاریر سوشل میں پر چل رہی ہیں،عوام کے ساتھ دھوکا ہوا ہے۔ خواجہ آصف نے کہاکہ 2018 کا الیکشن عوام کے ساتھ تاریخی دھوکا تھا،پاکستان کے عوام کی تکالیف کم کی جانا چاہئیں تھیں،یہ ایوان اس مہنگائی کا نوٹس لے،ملک کس کے حوالے کردیا گیا نوٹس لیا جائے ،کیا ہورہا ہے ملک کے ساتھ؟ ہماری ذمہ داری پارلیمان نوٹس لے۔خواجہ محمد آصف نے کہاکہ عوام کے ساتھ جورہا ہورہا ہے کیا معاہدے ہورہے ہیں ایوان میں لایا جاتا؟عوام کے لئے مہنگائی ناقابل برداشت ہوچکی ہے،ملک کے آج کے حالات اس ایوان کی ذمہ داری ہے،اس ایوان کو غیر فعال بنا دیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ چینی اور گندم کے نام پر فراڈ ہوئے ہیں ،ان فراڈز کی رپورٹس پر کیا عمل درآمد ہوا ہے؟،اس وقت ملک کے وجود کو بھی خطرہ ہے۔