کسٹم حکام کا رات گئے مدیر جرأت کے گھر پر دھاوا
شیئر کریں
روزنامہ جرأت کراچی کے چیف ایڈیٹر محمد طاہر کے گھر پر کسٹم افسران نے رات گئے دھاوا بولااور ان سے گاڑی کے متعلق کاغذات طلب کیے جب انہیں گاڑی کے تمام کاغذلت فراہم کر دیے گئے تو افسران مشتبہ انداز میں نامعلوم لوگوں کو فون کرتے رہے اور ہدایت لیتے رہے۔ اس دوران میں افسران نے چیف ایڈیٹر سے بدتمیزی کی اورگھر کے باہر شور شرابا کیا جسے سن کر اہل محلہ جمع ہوگئے جن کی مداخلت پر افسران خاموش ہو گئے،اس دوران جب کسٹم افسران سے انکی شناخت اور کارڈ مانگے گئے تو انہوں نے اسے دکھانے سے انکار کر دیا، افسران نے جن گاڑیوں کو چھاپہ مارنے کے لیے استعمال کیا ان کے نمبر GPA 178اورGSA 910تھے ۔ واضح رہے کہ کسٹم حکام اس سے قبل بھی مدیر جرأت کو ایک دفعہ سڑک پر روک چکے ہیں،اُنہیں اس سے قبل بھی گاڑی کے تمام کاغذات دکھائے گئے تھے، کسٹم حکام کاغذات پر اپنی پوری تسلی کرنے کے بعد چلے گئے تھے، مگر تب اُنہوں نے مدیر جرأت کو رابطہ کرکے معاملہ دبانے کی استدعا کی تھی جس پر مدیر جرأت نے درگزر سے کام لیا تھا۔ مگر اب کسٹم حکام نے انتہائی بھونڈے انداز سے مدیر جرأت کی رہائش گاہ کا رخ کیا اوررات ڈیڑھ بجے گھر کے باہر شورشرابہ کرکے ایک خوف کا ماحول پیدا کیا۔ تاہم مدیر جرأت نے سب سے پہلے قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے اُنہیں تمام کاغذات دکھائے۔ اس کے باوجود کسٹم حکام کا رویہ ناقابل فہم طور پر بدتمیزی کے ساتھ دباؤ ڈالنے والا ہی رہا۔ جس پر اہل محلہ نے برہمی کا اظہار کیا۔ واضح رہے کہ روزنامہ جرأت ذمہ دارانہ صحافت کے ساتھ آزادیٔ اظہار پر یقین رکھتا ہے۔ اور اپنی صحافت کو کسی دباؤ کے باعث کبھی کسی مفاہمت کی بھینٹ نہیں چڑھاتا۔
مدیر جرات کے گھر دھاوے میں استعمال ہونے والی گاڑیاں