عبدالقدوس بزنجو بلامقابلہ وزیراعلیٰ بلوچستان ٰ منتخب
شیئر کریں
بلوچستا ن عو امی پارٹی کے رکن سابق اسپیکربلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو بلوچستان کے 17ویں وزیراعلیٰ منتخب ہوگئے انہیں 39ارکان اسمبلی نے ووٹ دیکر قائد ایوان منتخب کیا ہے، جمعہ کو بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 1گھنٹہ15منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی اسپیکر سردار بابرموسیٰ خیل کی صدارت میں شروع ہوااجلاس کے آغاز پرڈپٹی اسپیکر سردار بابرموسیٰ خیل نے ارکین اسمبلی کو آگاہ کہ میر عبدالقدوس بزنجو کے علاوہ کسی بھی رکن نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے انتخاب کے لئے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے میر عبدالقدوس بزنجو نے پانچ کاغذات نامزدگی جمع کروائے جو جانچ پڑتال کے بعد درست پائے گئے،دریں اثناء نو منتخب وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے پندرہ دن میں حکومتی پالیسی کو ایوان اور عوام کے سامنے لا نے ،کوئٹہ میں فوری طور پر صفائی مہم شروع کرنے،دسمبر تک تمام خالی آسامیاں پر کرنے، صحت او ر تعلیم کے انڈومنٹ فنڈز میں دو دوارب کے اضافے اور صوبے کے قیدیوں کی سزا میں دوماہ کی تخفیف کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کی تقدیر بدلنے کیلئے اسلام آباد کا رخ کریں گے اور نئے منصوبے لائیں گے وفاقی حکومت ،عوام اور بیوروکریسی کے تعاون کے بغیر کچھ نہیں کرسکتابیوروکریسی انہیں آٹھ آٹھ گھنٹوں کی میٹنگوں میں نہ الجھائے صرف کام کرے، وزیر اعلی کی کرسی بہت بے وفا ہے یہ کسی کی نہیں ہوتی۔یہ بات انہوں نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں کہ عوام کی اتنی خدمت کر سکوں جتنا ان کا حق ہے صوبے کے بارڈر کے مسائل پر اسٹیک ہولڈرز سے بات کروں گا وزیر اعلی نے صوبے کے تمام اضلاع میں کھلی کچہری لگانے اور شکایات سیل کے اجرا کا اعلان کیا اور آئی جی پولیس کو ہدایت دی کہ ان کیلئے شہر کی شاہراہیں بند نہ کی جائیں، میرعبدالقدوس بزنجو نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ ہم سب کو ایک ساتھ لیکر چلیں اور اسی تسلسل سے تحریک چلائی ہے امتحان میں نتائج کے بعد مبارکباد د ی جاتی ہے آج میں مبارکباد نہیں لوںگا جس دن کامیاب ہوں گا اور اپنی ذمہ داری پوری کروںگا اس وقت مبارکباد قبول کروں گا۔میرعبدالقدوس بزنجو نے کہاکہ کوئی اس کرسی پر اپنی بدنامی کیلئے نہیں بیٹھتا جو اچھا کام کرتاہے لوگ اس سے خوش ہوتے ہیں اور جواچھا کام نہیں کرتا لوگ ناراض ہوتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ لوگ آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ماضی میں کچھ نہیں ہوا ہے لیکن اب ہم کہتے ہیں اگر ہمارے ساتھ ساتھیوں ،بیوروکریسی اور عوام کاتعاون نہیں رہا تو ہم کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوسکتے۔