سیپانے وزیرماحولیات کوشیشے میں اتارلیا ، ماتحت عملہ بھی سیپاکاسہولت کار
شیئر کریں
سیپا نے وزیر ماحولیات سندھ کوشیشہ میں اتارلیا،سیپاکراچی سمیت سندھ بھر کی 15 سو فیکٹریز میں ایفلیونٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے میں ناکام ہوگیا، ایفلیونٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے میں ناکامی کے باوجود ماحول دوست پیداواری پالیسی کو حتمی شکل دے دی، ماحول دوست پیداواری پالیسی کا کام تمام فیکٹریوں میں ٹریٹمنٹ پلانٹ لگنے کے کے بعد شروع ہوتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سیپانے جمعرات کوکراچی کے ایک مقامی ہوٹل میں ماحول دوست پیداواری پالیسی پر سٹیک ہولڈرز کا ایک اور مشاورتی اجلاس منعقد کیا،اجلاس میں وزیر ماحولیات محمد اسماعیل راہو مہمان خصوصی تھے۔اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل سیپا نعیم احمد مغل، ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے علاقائی سربراہ ڈاکٹر طاہر رشید اور سینئر منیجر سہیل علی نقوی کے علاوہ ماحولیاتی ماہرین اور دیگر متعلقین نے شرکت کی۔ ادارہ تحفظ ماحولیات سندھ(سیپا)نے ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے اشتراک اورچند معروف ماحولیاتی ماہرین کی مدد سے ماحول دوست پیداواری پالیسی کے مسودے کو حتمی شکل دے دی ہے اور سندھ کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کرنے سے قبل اسے مزید بہتر بنانے کے لیے مشاورتی عمل جاری ہے، جبکہ مذکورہ پالیسی کے مسودے کی تیاری کے مرکزی ذمہ دارایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سیپا وقار حسین پھلپوٹوہیں۔دوسری محکمہ ماحولیات اورسیپا کے افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتا یا کہ سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن اتھارٹی (سیپا ) کے اعلیٰ افسران نے وزیر ماحولیات سندھ اورعالمی ادارے کے عملے کو ماحول دوست پیداواری پالیسی (کلینر پروڈکشن پالیسی)کے بارے میں مکمل طور پر اندھیرے میں رکھا ہے ، صوبائی وزیر کا زیریں عملہ بھی اُنہیں بے خبر رکھنے میں سیپا کے ساتھ شامل ہے، وزیر ماحولیات اورعالمی ادارے کو یہ نہیں بتایا گیا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں 17 سوفیکٹریز ہیں، 17سو فیکٹریز میں صرف150فیکٹریز میں ایفلیونٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائے گئے ہیں ۔ افسر کا کہنا تھا کہ سیپاسندھ بھر میں 1550 فیکٹریوں میں کوشش کے باوجود پلانٹ نہیں لگواپائی، سیپا سیاسی دبائو اور مبینا رشوت کے باعث ماحولیاتی قوانین کا فیکٹریز پر نفاذکرنے سے قاصر ہے۔ اہم افسر نے بتایا کہ کلینر پروڈکشن پالیسی کا کام تمام فیکٹریوں میں ٹریٹمنٹ پلانٹ لگنے کے کے بعد شروع ہوتا ہے، کیونکہ 1550 فیکٹریز میں ایفلیونٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ نہ لگنے سے فیکٹریز بدستور آلودگی میں اضافہ کریں گی تو ماحول دوست پیداواری پالیسی کا نفاذ کیسے ممکن ہے ؟ صنعتی آلودگی میں کمی ماحولیاتی قوانین کے بلاتفریق نفاذ سے ممکن ہے لیکن سیپا نے وزیر ماحولیات کو بتایا کہ کلینر پروڈکشن پالیسی سے صنعتی آلودگی میں کمی ہوگی۔