ای او بی آئی میں80 افسران کی غیرقانونی بھرتیوں کا انکشاف
شیئر کریں
پنشن کے وفاقی ادارے ای او بی آئی میں گریڈ 17 سے گریڈ 20 تک 80 افسران کی غیرقانونی بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ان افسران کو مختلف ادوار میں کوٹے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھرتی کیا گیا۔ذرائع کے مطابق ای او بی آئی میں اعلی افسران کی غیر قانونی بھرتیوں کیخلاف تحقیقات ایک کمیٹی نے کی، جس کے مطابق گریڈ 17 سے 20 تک کے تقریبا 80 افسران ایسے ہیں جنہیں مختلف ادوار میں کوٹے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیرقانونی طور پر بھرتی کیا گیا۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ غیرقانونی بھرتی ہونے والے افسران اب اعلی عہدوں پر پہنچ چکے اور کہ ان میں سے کئی افسران اپنے اپنے شعبوں کے سربراہ کے طور پر کام کررہے ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ غیر قانونی بھرتیوں کیخلاف تحقیقات کا حکم سابق چیئرمین خاقان مرتضی نے ستمبر 2018 میں دیا تھا، تاہم افسران کے اثر و رسوخ کی وجہ سے تحقیقات 2سال میں مکمل نہ ہوسکیں۔بعد میں آنے والے چیئرمین اظہر حمید نے جولائی 2020 میں نئی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی، جس نے ایک ماہ میں رپورٹ تیار کرکے چیئرمین ای او بی آئی کو بھیج دی تھی۔37 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں 80 افسران کی بھرتی کو غیرقانونی قرار دیا گیا جبکہ ہیومن ریسورس ڈپارٹمنٹ کے افسر کیخلاف کارروائی کی سفارش کی گئی تھی۔ذرائع کے مطابق سابق چیئرمین اظہر حمید نے مزید کارروائی کیلئے رپورٹ وفاقی سیکریٹری کو بھیج دی تھی۔ا س کے علاوہ سندھ ہائی کورٹ 5 ماہ پہلے تحقیقاتی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے چکی ہے، مگر ای او بی آئی نے تاحال رپورٹ جمع نہیں کرائی۔