ایک ہی خاندان کی بھرتی سامنے آنے پرمحکمہ تعلیم میں کھلبلی
شیئر کریں
محکمہ تعلیم سندھ میں ایک خاندان کیسے بھرتی ہوگیا؟ محکمہ میں کھلبلی مچ گئی، بدین کے آفس سپرنٹنڈنٹ، اہلیہ، دو بیٹوں اور بیٹی کی ملازمت کے رکارڈ کا جائزہ لینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ کے بدین میں تعینات آفس سپرنٹنڈنٹ محمد صدیق عمرانی اور ان کی اہلیہ تعلقہ ایجوکیشن افسر گلشن آرا عمرانی کے دو بیٹو اور ایک بیٹی کے ٹیچر بھرتی ہونے اور بعد میں نوکریاں چھوڑنے کا معاملہ منظرعام پر آنے کے بعد محکمہ تعلیم سندھ کے افسران میں کھلبلی مچ گئی ہے، محکمہ تعلیم سندھ کے افسران نے شعیب عمرانی ، سعد صدیق عمرانی اور غذارا عمرانی کے ٹیچر کے طور پر بھرتی اور بعد میں محکمہ چھوڑنے کے حوالے سے رکارڈ کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے کہ شعیب عمرانی، سعد صدیق اور غذارا عمرانی اپنی یونیورسٹیوں مین تعلیم حاصل کرتے رہے تو اسکولوں میں ان کی حاضری کیسے لگتی رہی ؟ آفس سپرنٹنڈنٹ کے دو بیٹے اور ایک بیٹی کئی سال تک لاکھوں روپے تنخواہ کیسے وصول کرتے رہے ؟ محکمہ تعلیم کے افسران اس بات پر بھی غور کر رہے ہیں کہ شعیب، سعد اور غذارا صدیق عمرانی کے معاملے میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر اسلم پٹھان کا کیا کردار ہے اور کون سے افسران اسکینڈل میں سہولتکار کا کردار ادا کررہے ہیں ؟ ذرائع کے مطابق بدین کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر اسلم پٹھان معاملے میں اپنے آپ کو بچانے کے لئے سرگرم ہوگئے ہیں اور محکمہ تعلیم کے افسران سے رابطے شروع کردیئے ہیں کہ انہوں نے محمد صدیق عمرانی اور تعلقہ ایجوکیشن افسر گلشن آرا عمرانی کے دبائو کے باعث ان کا ساتھ دیا۔ دوسری جانب وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ کو معاملے پر موقف دینے کے لئے کال اور تفصیلی پیغام بھیجا گیا لیکن انہوں نے کوئی موقف نہیں دیا۔