میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ تعلیم میں انہونی ،آفس سپرنٹنڈنٹ کے دوران تعلیم ہی اپنے تین بچے ٹیچربھرتی کرادیے

محکمہ تعلیم میں انہونی ،آفس سپرنٹنڈنٹ کے دوران تعلیم ہی اپنے تین بچے ٹیچربھرتی کرادیے

ویب ڈیسک
پیر, ۱۱ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)محکمہ تعلیم کے آفس سپرنٹنڈنٹ صدیق عمرانی نے بدین ضلع میں سلطنت قائم کرلی،2بیٹوں اور بیٹی کو دوران تعلیم غیرقانونی طور پر ٹیچر بھرتی کروانے کا انکشاف ہوا ہے، یونیورسٹیوں کی تعلیم مکمل ہونے کے بعد دوسری نوکریاں لے لیں، ڈی او بدین محمد اسلم پٹھان سہولت کار بن گئے، اینٹی کرپشن نے تحقیقات شروع کردی ۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق بدین کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر محمد اسلم پٹھان کے آفس میں سپرنٹنڈنٹ صدیق عمرانی نے غیرقانونی طور پر محکمہ تعلیم کا بھرپور استعمال کیا ہے، صدیق عمرانی کی بیٹی غذارا عمرانی لیاقت یونیورسٹی جامشورو میں ڈاکٹر بننے کی تعلیم حاصل کرتی رہی اور اس کو سال 2011 میں تحصیل راہوکی میں ٹیچر بھرتی کروایا، غذاراعمرانی لمس جامشورو میں تعلیم حاصل کرتی رہی، لیکن اسکول میں اس کی حاضری لگتی رہی اور تنخواہ بھی وصول کررہی تھی ، سال 2017 میں ڈاکٹر غذارا محکمہ تعلیم کی نوکری چھوڑ کر دوسری نوکری لے لی۔ محمد صدیق عمرانی نے دوبیٹوں شعیب عمرانی اور سعد صدیق کو سال 2014میں ٹیچر بھرتی کروایا، شعیب اور سعد صدیق مہران یونیورسٹی میں انجینئرنگ کی ڈگری کیلئے تعلیم حاصل کرتے رہے، لیکن محکمہ تعلیم کے ریکارڈ میں اسکول میں ان کی حاضری لگتی رہی، بعد میں صدیق عمرانی کے دونوں بیٹوں نے بھی ٹیچر کی نوکری چھوڑی دی، شعیب صدیق محکمہ پبلک ہیلتھ میں سب انجینئر بن گئے اور سعد صدیق محکمہ تعلیم میں مانیٹرنگ اسسٹنٹ بن گئے۔ جبکہ غذارا عمرانی ٹیچر کی نوکری چھوڑنے کے بعد بدین کی تحصیل ماتلی میں کورونا وائرس کے روک تھام کے پروجیکٹ میں ڈاکٹر ہیں، محمد صدیق عمرانی کی اہلیہ گلشن عمرانی تعلقہ ایجوکیشن افسر تعینات ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بدین کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس میں سپرنٹنڈنٹ صدیق عمرانی کے تمام غیرقانونی کاموں میں سہولت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر محمد اسلم پٹھان کرتے ہیں۔ محکمہ اینٹی کرپشن سندھ میں شکایات کے بعد ڈی ای او محمد اسلم پٹھان ، آفس سپرنٹنڈنٹ صدیق عمرانی اور ٹی ای او گلشن عمرانی کیخلاف تحقیقات کیلئے ڈائریکٹر انویسٹی گیشن کو ہدایت کردی ہے،ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اور افسران نے تحقیقات شروع کردی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں