میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی میں بارش شہریوں کیلئے زحمت بن گئی،سڑکیں تالاب،بجلی غائب،حادثات میں 5جاں بحق

کراچی میں بارش شہریوں کیلئے زحمت بن گئی،سڑکیں تالاب،بجلی غائب،حادثات میں 5جاں بحق

ویب ڈیسک
اتوار, ۵ ستمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

کراچی کے مختلف حصوں میں مسلسل دوسرے روز بھی گرج چمک کے ساتھ تیز بارش ہوئی، جس کے نتیجے میں مزید 5افراد جاں بحق ہوگئے، جبکہ سڑکیں تالاب بن گئیں اور شہریوں کے لیے سفر کرنا عذاب بن گیا،بارش کے باعث بجلی کا ترسیلی نظام بھی متاثر ہوا،شہر بھر میں تقریباً 190 فیڈر متاثر ہوئے ۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں ہفتہ کو بھی بادلوں کا راج رہا، کبھی گرجے، کبھی برسے،سڑکیں تالاب بن گئیں اور شہریوں کے لیے سفر کرنا عذاب بن گیاجبکہ کرنٹ لگنے کے واقعات میں مزید3افراد جان کی بازی ہار گئے ۔۔ایدھی فائونڈیشن کے ترجمان نے بتایاکہ لیاقت آباد کے النصیر اپارٹمنٹ میں بجلی کا کرنٹ لگنے سے 50 سالہ ملک محمد صابر جاں بحق ہوگئے۔بلدیہ ٹائون کے علاقے عابد آباد قبرستان کے قریب کرنٹ لگنے سے ایک اور شہری انتقال کرگئے، جن کی شناخت 42 سالہ یقین خان کے نام سے ہوئی۔ریکسیو عہدیداروں نے بتایاکہ ایک اور واقعے میں باغ کورنگی کے قریب شالی گوٹھ میں 34 سالہ اسد اقبال بجلی کا کرنٹ لگنے کے باعث جان کی بازی ہار گئے۔کے الیکٹرک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ شہر بھر میں بارش سے تقریبا 190 فیڈر متاثر ہوگئے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ صورت حال کی نگرانی کی جارہی ہے، شہریوں سے درخواست ہے کہ وہ گھروں میں رہیں اور بجلی کی تنصیبات سے دور رہیں۔اطلاعات کے مطابق صدر، ایم اے جناح روڈ، آئی آئی چندریگر روڈ، ملیر، گلشن اقبال، گلستان جوہر اور شاہراہ قائدین میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش ہوئی۔اس کے علاوہ سرجانی ٹائون اور نارتھ کراچی اور لانڈھی کورنگی کے علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے بارش جاری ہے۔ملیر گوشت مارکیٹ کی اہم سڑک پر برساتی پانی جمع ہو گیا، قائد آباد سے ملیر جانے اور آنے والی سڑک بھی تالاب کا منظر پیش کرنے لگی ،جس کے باعث ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔قائد آباد برج اور لانڈھی جانے والی سڑک پر بھی برساتی پانی موجود ہے، انتظامیہ کی جانب سے کچھ علاقوں میں نکاسی آب کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق گلشن حدید میں 133 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے، قائد آباد 62 ، فیصل بیس 53 ، سعدی ٹان 47 ، ماڈل آبزرویٹری 42 ، یونیورسٹی روڈ ، جناح ٹرمینل 38 ، نارتھ کراچی 32 ، اورنگی ٹان 27 ، مسرور بیس 19 ، ناظم آباد 15 ، سرجانی 13 اور کیماڑی میں چار ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔گزشتہ تین روز سے جاری بارش اور سڑکوں پر پانی جمع ہونے کے باعث شہریوں کو گھروں سے باہر نکلنے اور آمد ورفت میں مشکلات کا سامنا ہے.ضلع وسطی میں کے ڈی اے چورنگی اور ناگن چورنگی پر پانی جمع ہو گیا۔ کے ڈی اے چورنگی نالہ ، نارتھ ناظم آباد بلاک این کا نالہ ،گجر نالہ ، ایف بی ایریا نالہ اور سونگل نالے کے اطراف بھی بارش کا پانی اور کچرا جمع رہا۔محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق آج(اتوار)اور کل(پیر)بھی شہر مون سون سسٹم کے زیر اثر رہے گا ہلکی بارش کے امکانات ہیں۔پیش گوئی میں مزید کہا گیا ہے کہ پیر تک شہر میں موسم ابر آلود رہے گا۔پیش گوئی کے مطابق ہفتہ کوکراچی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36 ڈگری سینٹی گریڈ اور کم سے کم 26 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیاگیا۔اگلے دو روز کے دوران شہر میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34 ڈگری اور کم سے کم درجہ حرارت 26 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ آج اور کل جامشورو، ٹھٹھہ، بدین، تھرپارکر، عمرکوٹ، سانگھڑ اور خیرپور اضلاع میں بھی تیز ہواں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔کے الیکٹرک کے ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بارش کے باعث کے الیکٹرک کے 190 فیڈ رز پر بجلی کی فراہمی میں تعطل کی اطلاعا ت ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ‘نشیبی اور بجلی چوری کی زیادہ شرح والے علاقوں میں حفاظتی طور پر بجلی کی ترسیل میں عارضی بندش کا سامنا ہے’۔بارش نے شہر کے ناقص انفراسٹرکچر، کے الیکٹرک کے بجلی کے ترسیلی نظام اور تقسیم کے نظام کے ساتھ ساتھ بڑی سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت کو تباہ کر دیا۔شہر کے تقریبا ہر حصے میں بارش کے پانی سے سڑکیں زیر آب آگئی تھیں، خاص طور پر نشیبی علاقوں میں جہاں بڑے طوفانی پانی کے نالوں پر سے کچرا اٹھانے کا کام ابھی تک نامکمل ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں