جرات کی خبرپرایکشن ،کرپٹ افسرکوبفرزون پوسٹ آفس میں غبن کی انکوائری سے روک دیا گیا
شیئر کریں
(رپورٹ : شعیب مختار) جرآت کی خبر پر ایکشن لے لیا گیا بفرزون پوسٹ آفس میں ہونے والے غبن کی انکوائری کے لیے مقرر کیے گئے کرپٹ افسر ضیاء الحسن کو تحقیقات سے روک دیا گیا برا وقت کیا آیا قریبی ساتھیوں نے بھی منہ پھیر لیا مذکورہ ڈاکخانے کے پوسٹ ماسٹر کی کرپشن دبانے اور شکایتی بلوں کو تحقیقات میں شامل نہ کروانے کے لیے پیٹی بھائی سے بھی کمیشن وصول کرنا شروع کر دیا.ذرائع کے مطابق بفرزون نائٹ پوسٹ آفس میں تعینات کلرک شاہد امتیاز نے بھی صارفین کی جانب سے ڈاکخانے میں ادا کئے گئے یوٹیلٹی بلز پر خوب ہاتھ صاف کیا ہے جبکہ ڈویڑنل سپرنٹنڈنٹ پوسٹل سروسز ویسٹ ڈویڑن کراچی جمیل اختر کی جانب سے ملزمان کی پشت پناہی حالیہ دنوں زور و شور سے جاری ہے.گریڈ 11 کے اسسٹنٹ پوسٹ ماسٹر (اے۔پی۔ایم) ذاکر اور کلرک شاہد امتیاز کو صارفین سے انکی شکایات و غبن کئے گئے بلز کے تصفیے کا ٹاسک دیاگیا ہے لیکن اے۔پی۔ایم ذاکر اور تعینات کلرک شاہد امتیاز جوکہ مرکزی ملزم راؤصفدر کے قریبی ساتھی ہیں بڑی تعداد میں متاثرہ صارفین کو آف دی ریکارڈ ادائیگی پر رضامند کرنے کے عوض مرکزی ملزم سے کمیشن وصول کرنے میں مصروف ہیں اس ضمن میں محکمہ ڈاک کی انتظامیہ کی جانب سے تاحال نہ کوئی پاسٹ ورک ویریفیکیشن اور تحقیقاتی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ہیں اور نہ ہی ملزمان کے ابتدائی بیانات قلمبند کئے گئیہیں، جس کے سبب ملزمان کے حوصلے بلند اور ارادے پختہ نظر آتے ہیں ملزمان بلاخوف متاثرہ ڈاکخانے میں اپنی پھیلائی گندگی کو آف دی ریکارڈ صاف کرنے میں آزاد ہیں، کراچی سرکل انتظامیہ کی سرپرستی کے سبب متاثرہ ڈاکخانے میں اب تک صارفین کی شکایات وصول کرنے کیلئے نہ کوئی "عارضی شکایتی ڈیسک” قائم کیاگیا ہے اور نہ ہی اعلی افسران کی جانب سے ماتحت افسران سے معاملے سے متعلق پوچھ گچھ کی جا رہی ہے. اس سلسلے میں تحقیقاتی اداروں نے بھی کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر رکھی ہیں جس نے ان کی محکمہ ڈاک کی انتظامیہ سے ملی بھگت کا پردہ چاق کر دیا ہے.