میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ام رباب چانڈیوکاسردارچانڈیوپرحملے کاالزام

ام رباب چانڈیوکاسردارچانڈیوپرحملے کاالزام

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۹ اگست ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) انڈس ہائے وے پر پی پی ایم پی اے کے گارڈز کی گاڑی دوسری گاڑی سے ٹکرا گئی، ام رباب چانڈیو کا سردار چانڈیو پر حملے اور ہراساں کرنے کا الزام، ماڈل کورٹ سے واپسی پر سردار خان اور برہان چانڈیو پیچھا کر رہے تھے، ام رباب چانڈیو، سردار چانڈیو نے الزامات رد کردیے، تفصیلات کے مطابق مہیڑمیں والد، چاچا اور دادا کے خون کے انصاف کیلئے قانونی جنگ لڑنے والی ام رباب کا کہنا ہے کہ نام نہاد سرداران کی جانب سے ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔ ام رباب چانڈیو کے قافلے کو دادو ماڈل کورٹ سے واپسی کے دوران انڈس ہائے وے پر اوورٹیک کرنے کے دوران پیپلزپارٹی کے ایم پی اے سردار خان چانڈیو کی نجی سیکورٹی گارڈز کی گاڑی دوسری گاڑی سے ٹکرا گئی جس سے تین گارڈز زخمی ہوگئے، کیس کی مدعی ام رباب چانڈیو نے حادثے کو ہراساں اور حملے کرنے کی سازش قرار دے دیا، ام رباب چانڈیو نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی ایم پی ایز سردار خان چانڈیو اور برہان خان چانڈیو کی گاڑیاں ماڈل کورٹ سے نکلتے وقت مسلسل پیچھا کر رہی تھیں اور بار بار بریکس اور اوورٹیک کرنے کی کوشش کرکے ہراساں کیا جا رہا تھا، ام رباب کا کہنا تھا کہ مقصد تھا کہ ان کے گاڑی گر جائے تاکہ وہ حادثے کا رنگ دے سکیں، ان کو اور فیملی کو خطرہ ہے، وڈیرے اور سردار بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ ام رباب نے کہا کہ وہ عدالتوں پر یقین رکھتی ہیں اس لیے تین سال سے انصاف کیلئے جدوجہد کر رہی ہے، 4 سو لوگوں کے ساتھ عدالت میں آکر وڈیرے اور سردار کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں، وہ انصاف کے حصول کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گی، ام رباب نے وزیراعظم پاکستان چیف جسٹس آف پاکستان، چیف آف آرمی اسٹاف سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کا کیس سردار خان چانڈیو پر داخل ہونا چاہیے۔ دوسری جانب پیپلزپارٹی کے ایم پی اے سردار چانڈیو نے تمام الزامات رد کرتے ہوئے کہا کہ حادثہ تھا جس سے اس کے گارڈز زخمی ہوگئے، کوئی حملہ یا سازش نہیں تھی، وہ عدالتوں پر یقین رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ ماڈل کورٹ نے ام رباب کیس میں پی پی ایم پی ایز سردار خان اور برہان چانڈیو کو شامل کرنے یا نہ کرنے کے متعلق فیصلہ محفوظ کیا تھا اور واپسی پر واقعہ پیش آیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں