محکمہ تعلیم ، گیارہ سوہیڈماسٹرزکی غیرقانونی تقرریاں ،نیب حرکت میں آگیا
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)قومی احتساب بیورو (نیب) نے محکمہ تعلیم میںگریڈ 17 میں11 سوہیڈماسٹرز کی غیرقانونی بھرتیوں کی تحقیقات شروع کردی، سابق سیکریٹری تعلیم عزیز عقیلی اور ان کے بھائی آر ایس یو کے سابق چیف منیجر عاصم عقیلی کے بارے میں رکارڈ اور جامع رپورٹ طلب کرلی ہے۔ رپورٹ کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ نے سال 2017 میں سندھ پبلک سروس کمیشن کے بجائے آئی بی اے سکھر کے کی تحریری ٹیسٹ اور زبانی انٹرویو کے بعد 11 سو ماسٹرز کی بھرتی کی گئی، گریڈ 17 میں پبلک سروس کمیشن کے علاوہ کسی دوسرے ادارے کے ذریعے بھرتی قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی ہے، اس وقت کے سیکریٹری تعلیم عزیز عقیلی اور ان کے بھائی ریفارم سپورٹ یونٹ کے چیف منیجر عاصم عقیلی نے تمام رولز اینڈ ریگیولیشنز کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ہیڈ ماسٹرز کی غیر قانونی بھرتیاں کیں،محکمہ تعلیم میں سینکڑوں غیرقانونی بھرتیوں پر نیب حرکت میں آگیا ہے اور سیکریٹری تعلیم غلام اکبر لغاری کو نوٹس جاری کرکے بھرتیوں کے تمام دستاویزات، مطلوبہ رکارڈ کے ساتھ ساتھ جامع رپورٹ بھی طلب کی گئی ہے، نیب کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 27 اگست جمع کو تمام معلومات نیب کے دفتر میں جمع کروائی جائے۔ دلچست بات یہ ہے کہ عبدالعزیز عقیلی نے سیکریٹری تعلیم کی چارج 20 مارچ سنبھالی تھی اور ا س وقت ریفارم سپورٹ یونٹ کے چیف پروگرام آفیسر فیصل احمد عقیلی تھے، جبکہ عبدالعزیز عقیلی اس وقت ایڈیشنل سیکریٹری پلاننگ تعینات ہیں۔
ؔ