سردارعبدالقیوم نیازی آزاد کشمیر کے 13ویں وزیر اعظم منتخب
شیئر کریں
سردارعبدالقیوم نیازی نے آزاد کشمیر کے 13ویں وزیر اعظم منتخب ہوگئے ہیں۔ آزاد کشمیر میں قانون ساز اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب میں انہوں نے اپنے مد مقابل پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار چوہدری لطیف اکبر کے مقابلے میں33 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ چوہدری لطیف اکبر نے پندرہ ووٹ حاصل کیے ۔ تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان بدھ کے روز حیران کن طور پر بیرسٹر سلطان محمود، معروف سرمایہ کار سردار تنویر الیاس اور اظہر صادق کے بجائے سردارعبدالقیوم نیازی کو وزیر اعظم نامزد کیا تھا ۔ آزاد کشمیر میں قانون ساز اسمبلی کے حلقہ ایل اے 18، عباس پور سے منتخب رکن اسمبلی عبدالقیوم نیازی کی نامزدگی غیر متوقع طور پر اس الیکشن سے چند گھنٹے قبل سامنے آئی ہے۔اس سے قبل قیاس آرائی کی جارہی تھی وزارت عظمی کے لیے بیرسٹر سلطان محمود اور معروف سرمایہ کار سردار تنویر الیاس فیورٹ ہیں ۔۔وزیراعظم عمران خان نے ان دونوں امیدواروں کے علاوہ پی ٹی آئی کے کئی رہنماں اور نو منتخب اراکین اسمبلی کے انٹرویو کیے، جن میں عبدالقیوم نیازی بھی شامل تھے۔بیرسٹر سلطان اور تنویر الیاس کے علاوہ جن صاحب کا نام متوقع وزیر اعظم کے طور پر لیا جا رہا تھا وہ ایل اے ون ڈڈیال سے منتخب رکن اسمبلی اظہر صادق تھے۔ ان کا تعلق پاکستان کی چند اہم شخصیات سے بتایا جا رہا تھا۔ تاہم تمام تر اندازوں کے برعکس عبدالقیوم نیازی نامزد ہو گئے۔پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ طویل مشاورت کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے نو منتخب ایم ایل اے عبدالقیوم نیازی کو وزیر اعظم آزادکشمیر کے عہدے کے لیے نامزد کیا ہے۔انہوں نے مزید لکھا کہ قیوم نیازی ایک متحرک اور حقیقی سیاسی کارکن ہیں، جن کا دل کارکنوں کے ساتھ دھڑکتا ہے۔حالیہ الیکشن کی مہم کے دوران باغ میں تقریر کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان نے عبدالقیوم نیازی کے متعلق حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیازی یہاں کیسے آ گیا ہے، میں بڑا حیران ہوا ہوں۔ پھر مسکراتے ہوئے کہا ویسے ہم نیازی ساری جگہ پھیل گئے ہیں۔وزیراعظم پاکستان کے اس بیان کے بعد یہ تاثر ملا تھا کہ عبدالقیوم کا تعلق عمران خان کے قبیلے سے ہے۔ یاد رہے آزادکشمیر کے 53 رکنی ایوان میں پاکستان تحریک انصاف کو 32 نشستوں کے ساتھ اکثریت حاصل ہے اور اسے جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے ایک رکن کی بھی حمایت حاصل ہے۔ 62 سالہ سردارعبدالقیوم نیازی پونچھ ڈویژن میں واقع علاقے عباس پور کے ایک سیاسی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ درہ شیر خان نامی گاوں میں 1969 میں پیدا ہوئے۔ ان کا خاندان 1947 میں مقبوضہ کشمیر سے ہجرت کر کے لائن آف کنٹرول کے اس جانب آیا تھا۔ ان کا گاوں درہ شیر خان لائن آف کنٹرول کے ساتھ متصل ہے اور اکثر کراس بارڈر فائرنگ کی زد میں رہتا ہے۔ ایک پورٹل کی رپورٹ کے مطابق 62 سالہ سردارعبدالقیوم نیازی کا تعلق ضلع پونچھ کی تحصیل عباس پور کے دولی خاندان سے ہے۔یہ خاندان مغل قوم کی ذیلی شاخ ہے۔ نیازی ان کا تخلص ہے جس سے ایک دلچسپ کہانی جڑی ہے۔90 کی دہائی کے اوائل میں سردار عبدالقیوم نیازی پونچھ کی ضلع کونسل کے ممبر تھے اور مسلم کانفرنس کے سربراہ سردار عبدالقیوم خان آزاد کشمیر کے وزیر اعظم تھے۔دونوں کا نام یکساں ہونے کی وجہ سے ان کے اخباری بیانات اور سرکاری احکامات میں تمیز مشکل ہو جاتی تھی اور ضلع پونچھ کی انتظامیہ کئی مرتبہ ضلع کونسل کے رکن کے احکامات کو وزیر اعظم کے احکامات سمجھ کر ان پر عملدرآمد کر دیتی۔اس پر سابق وزیر اعظم سردار عبدالقیوم نے انہیں اپنے نام کے ساتھ کوئی دوسرا نام منسلک کرنے کی تجویز دی اور یوں انہوں نے اپنے نام کے ساتھ نیازی لکھنا شروع کر دیا۔واضح رہے کہ نیازی ان کا خاندانی نام نہیں اور نہ ہی ان کے خاندان میں کوئی دوسرا شخص اپنے نام کے ساتھ نیازی لکھتا ہے۔۔