قومی اسمبلی میں حکومتی اراکین میں سخت تلخ کلامی
شیئر کریں
قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے ارکان شکور شاد اور علی نواز اعوان میں تلخ کلامی ہوگئی ایک دوسرے کو للکارتے رہے، بدمعاشی نکالنے کی دھمکیاں دی گئیں، سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ اسلام آباد سے متذکرہ رکن تیزی سے ایوان سے نکل گئے۔ علی نواز اعوان کراچی سے زیادہ ارکان کے بولنے پر ناراض نظر آرہے تھے۔ شکورشاد کو ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے بولنے کیلئے فلور دیا تو محسن داوڑ نے کورم کی نشاندہی کردی،122 نکاتی ایجنڈا دھرے کا دھرہ رہ گیا صرف توجہ دلائو نوٹسز لئے جاسکے۔ کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس جمعہ تک ملتوی ہوگیا۔ علی نواز اعوان نے جاتے جاتے شکور شاد کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ لوگ زیادہ بولتے ہو، تین ، تین چار چار لوگ کراچی سے بولتے ہیں ہم نے اہم ایشو پر بات کرنی تھی۔ ان ریمارکس پر شکور شاد طیش میں آگئے اور علی نواز اعوان کو کھری کھری سنا دیں۔ علی نواز اعوان بھی سخت لہجے میں مخاطب ہوئے جس پر شکور شاد نے کہاکہ میں تمہاری بدمعاشی نکالتا ہوں ہم روز ایوان میں آتے ہیں علی نواز اعوان نے کہاکہ کبھی کبھی آتے ہیں زیادہ وقت بولنے کیلئے لے لیتے ہیں۔ شکورشاد اور علی نواز میں سخت جملوں کا تبادلہ ہوا علی نواز تیزی سے ایوان سے نکلنے لگے تو شکور شاد نے کہاکہ ہم بدمعاشیاں نکال دیں گے تاہم اس دوران متذکرہ رکن ہائوس سے جاچکے تھے۔قبل ازیں کورم کی نشاندہی پر گنتی کروائی گئی کورم پورا نہ تھا۔