ایشیاکی سب سے بڑی مویشی منڈی میں خریداروں کاہجوم
شیئر کریں
( جوہر مجید شاہ )عیدالضحیٰ میں 7 روز باقی رہ گئے،ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی میں پنجاب،بلوچستان،خیبرپی کے اورسندھ سمیت مضافاتی بستیوں سے بھی آنیوالے قربانی کے جانوروں کی تعداد سواپانچ لاکھ سے تجاوزکرگئی، جبکہ منڈی آتے ہوئے سپرہائی وے سے متصل لنک سروس روڈ کے اطراف بھی غیرقانونی منڈیاں سج گئی ہیں، جو کہ ٹریفک کی روانی سمیت شہریوں اور صارفین کیلئے مشکلات کا باعث ہے، جبکہ ایسی منڈیاں پولیس و دیگر اداروں کی کمائی کا ذریعہ بن گئی ہیں۔ اندرون ملک کے مختلف شہروں سے ہررنگ ونسل کے جانورجن میں اونٹ،بیل،بکرے،گائے اوردنبے بھی شامل ہیں مویشی منڈی کی زینت بن چکے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے رین ایمرجنسی نافذ کردی گئی، شہریوں اور بیوپاریوں کو بجلی پول سے دور رہنے کیلئے لاؤڈ اسپیکر سے اعلانات کیے جارہے ہیں، جبکہ گزشتہ روز ہونے والی بارش کے رکنے کے ساتھ ہی انتظامیہ کی جانب سے نکاسی آب کا عمل تیزی سے شروع کردیا گیا تھا، ایسا کہنا ہے مویشی منڈی کے اسٹال ہولڈرز کا۔ ادھر منڈی کے سروے اور زمینی حقائق بتارہے ہیں کہ تاحال منڈی آنے والے شہریوں گاہکوں کو مایوسی کا سامنا ہے اور صارفین کا کہنا ہے کہ تاحال ریٹ آسمان کو چھو رہے ہیں، گزشتہ سال جو جانور 70/80 ہزار میں باآسانی دستیاب تھا آج وہی جانور 1 لاکھ 25 ہزار کے ریٹ پر دستیاب ہے۔ صارفین کا کہنا تھا اس ہوشربا مہنگائی بڑھتی ہوئی بیروزگاری اور شہریوں سے تجاوزات و دیگر سلسلوں کے سبب انکے روزگار سے بیدخلی نے بھی شہریوں کو مسائل کے گرداب میں پھنسا رکھا ہے۔ ادھر ملیرکنٹومنٹ بورڈکے سیکڑوں اہلکارمختلف بلاکس میں بارش اور دیگر ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بھی تیار ہیں جس کا ثبوت گزشتہ روز کی بارش میں عملی طور پر دیکھا گیا تھا جب بارش کے بعد ڈنکی پمپس اورکدالیں لیے اہلکار مستعدی سے اپنا کام کرتے نظر آئے اور چند گھنٹوں میں پانی خشک کردیا گیا۔ مویشی منڈی میں جانوروں کومختلف بیماریوں سے بچاؤکیلئے اسپرے بھی کردیاگیاہے۔ تفصیلات کے مطابق ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی میں قربانی کے جانوروں کی آمد کا سلسلہ بھی تاحال جاری ہے، آج سے محض 7 روزبعد عیدالضحیٰ کی آمدہے اورجانوروں کی تعداد سوا پانچ لاکھ ہوچکی ہے۔ ادھر گزشتہ روزپیرکی صبح سے ہی سپرہائی وے مویشی منڈی پر گہرے بادلوں نے ڈیرے جمائے رکھے ہلکی پھوار سے گرمی کا زور ٹوٹ گیااورموسم خوشگوارہوتے ہی گرمی سے بے حال بیوپاریوں اورسستاجانوررخریداری کیلئے مویشی منڈی آنے والے شہریوں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے،900ایکڑرقبے پرپھیلی ہوئی مویشی منڈی میں کچی زمین ہونے کی وجہ سے پہلی ہلکی بارش کا پانی فوری جذب ہوگیا۔دوسری جانب انتظامیہ کی جانب سے رین ایمرجنسی کے نفاذکے باعث ایک ہفتہ پہلے ہی مویشی منڈی کے مختلف بلاکس میں نصب بجلی کے پولز پر پلاسٹک کے پائپ چڑھاجاچکے تھے، انتظامیہ کی جانب سے بارش کے دوران کسی بھی قسم کی ناگہانی صورتحال سے بچنے کیلئے بجلی سپلائی معطلی کا آپشن بھی موجود ہے، انتظامیہ کی جانب سے شہریوں اور بیوپاریوں کو بارش کے دوران احتیاطی تدابیر کے حوالے سے بجلی کے پولز سے دور رہنے کیلئے اعلانات بھی کیے جارہے ہیں ،ترجمان مویشی منڈی یاوررضاچاؤلہ کاکہناہے کہ شہرکی بہ نسبت مویشی منڈی میں بارش کے بعد صورتحال بہت بہترہے، تاہم رین ایمرجسنی کے تحت انتظامہ کی جانب سے الرٹ ملتے ہی چندگھنٹوں میں سی بی ایم کے الرٹ دستوں نے فوری طورپرمختلف بلاکس سے ڈنکی پمپس کے ذریعے بارش کے پانی کو نکاسی کرادیا تھا ،ترجمان یاور رضا چاولہ کامزیدکہناتھاکہ مختلف بلاکس میں بارش کے سبب پھیلنے والی گندگی کا بھی سی بی ایم کے چاق و چوبنددستے نے صاف کر دیا تھا۔انہوں نے کہاکہ مویشیوں،بیوپاریوں اورشہریوں کو مختلف بیماریوں سے بچاؤ کیلئے روزانہ فیومی گیشن اورجراثیم کش اسپرے بھی کیا جارہا ہے۔ مون سون کی بارشوں کے باعث مویشی منڈی میں شہر کی بہ نسبت صورتحال قدرے بہترہوچکی ہے، منڈی میں مہنگے ترین جانوروں کیساتھ 50 تا 60 ہزار والے سستے جانور بھی موجود ہیں۔ ادھر زمینی حقائق کے مطابق گزشتہ سال کووڈ 19 کی وجہ بزنس اور صارفین میں خاصی کمی تھی، مگر اب صورتحال گزشتہ سال کے برعکس بہت بہتر اور حوصلہ افزا ہے۔