مزدور کے اکاونٹس سے 200 گاڑیاں خریدنے کا انکشاف
شیئر کریں
نیب نے جعلی اکاونٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کا بڑانیٹ ورک بے نقاب کیا ہے تاہم اس بار پاپڑ والے کی جگہ ایک مزدور استعمال ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے محمد اکبر نامی مزدور پر جعلی اکاونٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا گیا ہے، نیب نے نارتھ ناظم آباد کے رہائشی مزدور کو تحقیقات کیلیے نیب راولپنڈی طلب کرلیا ہے اور اسے نوٹس طلبی جاری کردیا ہے۔نوٹس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ دو ہزار سولہ اورسترہ کے درمیان جاپان سے چوری شدہ دو سو گاڑیاں خریدی گئیں، گاڑیوں کی خریداری کیلئے منی لانڈرنگ کے ذریعے رقم کی ادائیگی کی گئی۔نیب کی جانب سے محمد اکبر نامی مزدور کو یہ دوسرا نوٹس طلبی بھیجا گیا ہے، اس سے قبل نیب نے پندرہ جون کو بھی کراچی کے مزدور کو تحقیقات کیلیے کال اپ نوٹس جاری کیا تھا اور اسے چوبیس جون کو دن گیارہ بجے تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔دوسری جانب محمد اکبر کا بھی موقف سامنے آیا ہے، مزدور اکبر کا کہنا ہے کہ کراچی میں شٹرنگ کا کام کرتا ہوں، جاپان کا نام سناہے کبھی نہیں گیا، ملازمت میں ناکامی کے بعد دو ہزار سترہ میں سعودی عرب سے واپس آیا تھا۔نیب نوٹس سے متعلق محمد اکبر کا کہنا تھا کہ راولپنڈی جانے کے لیے کرائے کے پیسے نہیں کیسے جاؤں؟