میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ حکومت کاغیر فعال سرکاری اسکول بند کر نے کا فیصلہ

سندھ حکومت کاغیر فعال سرکاری اسکول بند کر نے کا فیصلہ

ویب ڈیسک
پیر, ۲۱ جون ۲۰۲۱

شیئر کریں

وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ میں گزشتہ ادوار میں ہزاروں غیر ضروری اسکول بنائے گئے جو اب غیر فعال پڑے ہیں، ان اسکولز کو بند کردیا جائے گا لیکن جو اسکول ضروری ہیں انہیں اپ گریڈ کیا جائے گا جبکہ دو ہزار پرائمری اسکولوں کو سیکنڈری لیول تک اپ گریڈ کیا جارہا ہے۔نوشہرو فیروز کے علاقے محراب پور میں گرین کریسنٹ ٹرسٹ کے ایجوکیشنل کمپلیکس کا سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا کی وبا نے سندھ میں تعلیم کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا ہے۔اس موقع پر گرین کریسنٹ ٹرسٹ کے سی ای او زاہد سعید نے کہا کہ محراب پور ایجوکیشنل کمپلیکس 14 اگست 2022 تک مکمل ہوجائے، محراب پور ایجوکیشنل کمپلیکس میں 2500 طلباء کو انٹر تک تعلیم فراہم کی جائے گی۔وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کہتے ہیں کہ گزشتہ ادوار میں سندھ میں ہزاروں غیر ضروری اسکول بنائے گئے، غیر ضروری طور پر بنائے گئے ہزاروں غیر فعال اسکول بند کر دیں گے، سندھ میں اب تک 2237 اسکولوں کو فعال کر چکے ہیں، نئے اسکول قائم کرنے کے بجائے پرانے اسکولوں کو بحال کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پورے سندھ میں دو ہزار پرائمری اسکولوں کو سیکنڈری اسکولوں میں اپ گریڈ کر دیں گے۔سعید غنی کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کی وجہ سے سندھ میں تعلیم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، سندھ میں 37 ہزار اساتذہ کی بھرتیاں کورونا کی وبا کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوئیں۔صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ اساتذہ کی بھرتیوں کے لیے آئی بی اے سکھر کے ذریعے ٹیسٹ لے رہے ہیں، سرکاری اسکولوں کے اساتذہ اپنی ذمہ داریاں پرائیویٹ اسکولوں کے اساتذہ کی طرح ادا کریں، گرین کریسنٹ ٹرسٹ کو اسکولوں کی تعمیر کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کریں گے۔ایم پی اے ممتاز چانڈیو کا کہنا تھا کہ ضلع نوشہروفیروز میں جہاں اسکول کے لیے جگہ درکار ہوگی فراہم کریں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں