میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پانی کی تقسیم میں ناانصافی،پیپلزپارٹی نے سندھ بھرمیں احتجاج کیلئے کمرکس لی

پانی کی تقسیم میں ناانصافی،پیپلزپارٹی نے سندھ بھرمیں احتجاج کیلئے کمرکس لی

ویب ڈیسک
منگل, ۱ جون ۲۰۲۱

شیئر کریں

پاکستان پیپلز پارٹی سندھ نے ارسا کی سندھ سے پانی پر زیادتی ، سندھ میں پانی کی شدید کمی اور بجلی،گیس کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف 3 جون سے 15 جون تک سندھ بھر میں ضلعی سطح پر بھرپور احتجاج کرنے کا اعلان کردیا ہے اور سندھ کے احتجاج کا نوٹس نہ لینے کی صورت میں کموں شہید پر دھرنا دینے کی دھمکی دے دی ہے۔ یہ اعلان پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے پی پی پی سندھ ایگزیکیٹو کے اجلاس کے بعد صوبائی وزیر آبپاشی وقار مہدی، عاجز دھامراہ کے ہمراہ سندھ اسمبلی میں میڈیا کارنر پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ وفاقی حکومت اور ارسا کی زیادتیوں پر خاموش نہیں بیٹھے گی اور سندھ بھر میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کے 3 جون کو لاڑکانہ 5 جون کو حیدرآباد کے 5 اضلاع کی جانب سے اور 7 جون کو میرپورخاص،9جون سکھر،11 جون کو شہید بینظیر آباد 13 جون کو حیدرآباد کے بقیہ 5 اضلاع اور 15 جون کو کراچی میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔۔ نثار کھوڑو نے کہاکہ اجلاس میں سندھ میں پانی کی شدید کمی، بجلی و گیس کی طویل لوڈ شیڈنگ، مہنگائی بے روزگاری پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں پانی کے بدترین بحران کی وجہ سے زراعت کے کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا اور سندھ میں پانی کی 40 فیصد کمی ہے اور ارسا پی ٹی آئی وفاقی حکومت کی بی ٹیم کا کردار ادا کر رہی ہے۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ چشمہ جہلم لنک کینال اور ٹی پی کینال مسلسل غیر قانونی بہائے جا رہے ہیں جبکہ 1970 کے معاہدہ کے تحت چشمہ کینال اس وقت بہایا جائے گا جب صوبے کی پانی ضروریات پوری ہونگی مگر سندھ ٹیل پر ہونے کے باجود نہ سندھ کو اپنے حصے کا پانی دینے کے بجائے یہ کینال غیر آئینی بہائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تونسہ بیراج سے لے کر گڈو بیراج تک غیر قانونی پمپنگ مشینیں لگا کر سندھ کا پانی چوری کیا جا رہا ہے جس پر ارسا اور ارسا چیئرمین خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہا ہے ۔نثار کھوڑو نے کہا کہ پی ٹی آئی سندھ کے رہنما اسلام آباد میں بیٹھ کر سندھ کے پانی کیس لڑنے کے بجائے سندھ میں پانی کی کمی نہ ہونے کے دعوے کرکے سندھ دشمنی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چشمہ جہلم لنک کینال اور ٹی پی کینال فوری بند کئے جائیں اور کوٹری سے نیچے 10 ایم اے ایف پانی چھوڑا جائے۔نثار کھوڑو نے کہا کہ پانی پر پہلا حق سندھ کا ہے سندھ کو اپنے حصے کا پورا پانی دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور ارسا ایک طرف سندھ میں پانی کی شدید کمی پیدا کررہے ہیں تو دوسری جانب سندھ میں 18 ،18گھنٹے بجلی اور گیس کی طویل لوڈشیڈنگ کرکے سندھ کی عوام سے بدلہ لیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پانی کے 1991 معاہدے پر اس وقت بھی اعتراضات اٹھائے تھے کہ مگر اس معاہدے پر بھی مکمل عمل نہیں کیا جا رہا جبکہ پانی کی شفاف تقسیم ارسا کی زمہ داری ہے مگر ارسا وہ ذمہ داری پوری نہیں کر رہا۔نثار کھوڑو نے کہا کہ پہلی مئی سے چاول کی کاشت کے لئے پانی چھوڑا جاتا تھا مگر پانی نہیں چھوڑا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں