وزیر خزانہ کا مستقبل میں بجلی قیمتوں میں اضافہ نہ کر نے کااعلان
شیئر کریں
وزیر خزانہ شوکت ترین نے مستقبل میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہ کر نے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ 60 کی دہائی کے علاوہ ہمارے پاس کبھی پائیدار معاشی پالیسی نہیں رہی،ترکی کی طرح معاشی ترقی کے خواہاں ہیں، جو طویل المعیاد معاشی پالیسی کی بدولت ممکن ہے،پائیدار ترقی کیلئے برآمد ناگزیر ہے ،اہم اقدامات لیے جائیں گے،آنے والے بجٹ میں زرعی شعبے میں غیرمعمولی مراعات دیں گے، ٹیکس چوری کرنے والوں کا جدید ٹیکنالوجی اور بجلی کے بلوں سے سراغ لگایا جائے گا۔بجٹ سے متعلق منعقدہ ویبینار سے خطاب کے دوران وزیر خزانہ نے کہا کہ 60 کی دہائی کے علاوہ ہمارے پاس کبھی پائیدار معاشی پالیسی نہیں رہی۔انہوں نے کہا کہ جب میں نے قلمدان سنبھالا تو چند ماہر معاشیات کو شامل کیا ، ایک اکنامکس ایڈوائزری کونسل موجود ہے۔شوکت ترین نے کہا کہ میں نے کونسل سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز سے درخواست کی کہ اس حوالے سے معلومات حاصل کریں کہ ہمارے پاس پائیدار معاشی پالیسی کیوں نہیں رہی اور اس کی وجہ سے کن معاشی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ اس پر کام ہورہا ہے آئندہ ہفتے رپورٹ میں اس امر کی نشاندہی ہوجائے گی۔وزیر خزانہ نے کہا کہ میں نے ایڈوائزری کونسل کو حکومت کے ساتھ مل کر 12 شعبہ جات میں کام کرنے کا کہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس طویل المعیاد اور مختصر المعیاد پالیسیاں ہیں، اتنے وسائل نہیں کہ تمام شعبہ جات میں ایک ساتھ کام کریں۔شوکت ترین نے کہا کہ 60 کی دہائی میں پاورفل پلاننگ کمیشن تھا اور اسے حکومت کی ماں کا درجہ حاصل تھا تاہم بعد میں آنے والی حکومتوں نے کمیشن کو غیر مؤثر کردیا۔انہوں نے کہا کہ آنے والے بجٹ میں زرعی شعبے میں غیرمعمولی مراعات دیں گے۔وزیر خزانہ نے برآمد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پائیدار ترقی کیلئے برآمد ناگزیر ہے اور اس ضمن میں اہم اقدامات لیے جائیں گے۔