میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حیدرآباد میں غیرقانونی ہائوسنگ اسکیموں کا راج

حیدرآباد میں غیرقانونی ہائوسنگ اسکیموں کا راج

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۹ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) حیدرآباد میں غیرقانونی ہائوسنگ اسکیموں کا راج ،ڈپٹی ڈائریکٹر اصغر میمن اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر سرپرست بن گئے ،دیہی تحصیل میں سینکڑوں غیرقانونی ہائوسنگ اسکیموں کی بکنگ جاری، دعا ریذیڈنسی اور رابعہ سٹی بھی غیرقانونی ہونے کے باوجود عوام کو چونا لگانے میں مصروف، افسران نے بھاری رشوت کے عوض کھلی چھوٹ دیدی، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں غیرقانونی ہائوسنگ اسکیموں کے ذریعے عوام کو لوٹنے کا سلسلہ جاری ہے، بغیر کسے این او سی کے چلنے والی اسکیمون نے عوام سے کروڑوں روپے ہتھیا لیے ہیں، روزنامہ جرأت کو ملنے والی معلومات کے مطابق پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر اصغر میمن اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر غلام رسول جونیجو غیرقانونی اسکیموں کے سرپرست ہیں، حیرت انگیز طور پر دونوں افسران کے پاس تحصیل قاسم آباد کے ساتھ تحصیل دیہی کا چارج بھی ہے۔ ذرائع کے مطابق تحصیل دیہی غیرقانونی اسکیموں کا گڑھ بن گیا ہے اور دو درجن سے زائد اسکمیں بغیر کسے این او سی کے جاری ہیں، حیرت انگیز طور پر ایچ ڈے اے سے این او سی نہ ہونے کے باوجود دعا ریذیڈنسی اور میرپور ٹول پلازہ کے پاس رابعہ سٹی نامی ہائوسنگ اسکیم میں بکنگ جاری ہے، دعا ریذیڈنسی میں بکنگ پر پابندی لگنے کے باوجود بااثر بلڈر مافیا نے بھاری رشوت کے عوض بکنگ جاری رکھی ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق غیرقانونی اسکیموں کو مذکورہ افسران کی مکمل سرپرستی حاصل ہے اور وہ ماہانہ لاکھوں روپے وصول کرتے ہیں، غیرقانونی ہائوسنگ اسکیموں کی این او سی نہ لینے کے باعث محکمہ بلدیات کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق دونوں افسران کئی عرصے سے ان عہدوں پر بیٹھے ہیں اور تمام غیرقانونی اسکیموں کو تحفظ دیتے ہیں صرف خانہ پری کیلئے لیٹر نکالتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں