میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سرجانی ٹائون ، لینڈگریبربے لگام،کھربوں کی اراضی ٹھکانے لگانے کی تیاریاں

سرجانی ٹائون ، لینڈگریبربے لگام،کھربوں کی اراضی ٹھکانے لگانے کی تیاریاں

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۱ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ :جوہر مجید شاہ) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے احکامات ریاستی مشنری و اسٹیٹ ایکٹرز کے مرہون منت، شہر بھر کے لینڈ گریبرز نے ڈسٹرکٹ سینٹرل ملیر اور ویسٹ کو اپنے نشانے پر رکھ لیا۔ لینڈ گریبرز نے مذکورہ علاقوں کو اپنی ذاتی ملکیت و کالونی میں تبدیل کردیا۔ڈسٹرکٹ سینٹرل،ویسٹ کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں لینڈ گریبرز بے لگام، اربوں،کھربوں کی قیمتی سرکاری اراضی ٹھکانے لگانے کے ساتھ سادہ لوح شہریوں کو زندگی بھر کی جمع پونجی سے محروم کیا جارہا ہے، جبکہ دوسری طرف نیشنل ایکشن پلان کی بھی دھجیاں بکھیر دی گئی، منی لانڈرنگ کی مد میں لاکھوں کروڑوں بھی ملک و بیرون ملک منتقلی کا دھندا دھڑلے سے جاری ہے۔ قانونی دھندا دھڑلے سے جاری، ادھر سادہ لوح شہریوں الاٹیز کے پلاٹوں پر قبضہ پر بھی قبضہ مافیا کی غیرقانونی چڑھائی جاری، جبکہ متعلقہ ریاستی اداروں کی مجرمانہ غفلت و چشم پوشی اور اختیارات سے کنارہ کشی نے صورتحال کو مزید گھمبیر بنادیا اور شہریوں کا ان پر سے اعتماد اٹھنا ریاست و ریاستی اداروں کی سلامتی کیلئے خطرے کی گھنی بجنے کے مترادف عمل ہے۔ متعلقہ انتظامیہ ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر ڈسٹرکٹ ویسٹ ڈی جی و متعلقہ ذمہ داران ادارہ ترقیات کراچی محکمہ انسداد تجازوات و لینڈ بلدیہ عظمیٰ کراچی و محکمہ انسداد تجاوزات و لینڈ ڈسٹرکٹ سینٹرل، مقامی و ٹریفک پولیس کی ملی بھگت کا شاخسانہ ڈسٹرکٹ ویسٹ میں لینڈ گریبرز بے لگام، اس حوالے سے انتہائی باوثوق ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق سرجانی ٹاؤن میں جیلانی ٹاؤن، علی مراد سوسائٹی، سیف المری گوٹھ، گلشن سرجانی کے بعد اب ناصریہ سوسائٹی میںغیر قانونی پلاٹوں کی کٹنگ بلا خوف و خطر جاری ہے۔ لینڈ مافیا کے بے تاج بادشاہ و متحدہ لندن کے کارکنان حنیف لنگڑا، ہاشم کاٹھیاواڑی، عامر کاٹھیاواڑی، میڈم ناہید، سکندر سولنگی، جبار سولنگی، فہیم کالا، عباس چھوٹا، ناصر چنگاری، اقبال بالا، کامران قریشی، ذاکر حسین و متعلقہ اداروں کے کرپٹ و راشی عناصر کی مشترکہ مجرمانہ ساز باز کا نتیجہ سرجانی ٹاؤن کا علاقہ قبضہ مافیا کیلئے جنت بن گیا ہے۔ دوسری طرف ادارہ ترقیات کراچی کی سرکاری اراضی کو ٹھکانے لگانے میں پیش پیش ادارہ ترقیات کراچی کی کالی بھیڑیں تاحال ادارے کو ٹھکانے لگانے کیلئے کمر بستہ ہیں۔ محکمہ اینٹی انکروچمنٹ سیل کی مشترکہ ساز باز کے باعث ڈسٹرکٹ ویسٹ کو لینڈ مافیا نے اندھی کمائی کا ذریعہ بنالیا ہے۔ ڈسٹرکٹ ویسٹ سرجانی ٹاؤن میں حکومتی و انتظامی رٹ کا دور تک وجود نہیں جس کے باعث لینڈ مافیا نے اربوں روپے کی سرکاری اراضی پر اپنا قبضہ جمالیا ہے۔ بااعتماد ذرائع کے مطابق لینڈ مافیا کے سرغنہ حنیف لنگڑا، ہاشم کاٹھیاواڑی، فہیم کالا اور کامران قریشی ہیں، جن پر متعدد ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہیں، مگر بھاری نذرانے کے باعث ان کا قانون سے کھلواڑ جاری ہے۔ ذرائع نے مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ کامران قریشی پر حال ہی میں تھانہ نیو کراچی میں لینڈ گریبنگ کی ایف آئی آر بھی درج کی گئی، مگر پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کے باعث یہ بااثر شخص قبل از گرفتاری ضمانت کروانے میں کامیاب ہوگیا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ کامران قریشی اور ذاکر قریشی چند ماہ قبل نیو کراچی سیکٹر الیون جے کے پلاٹوں پر قبضہ کرنے کے جرم میں گرفتار ہوئے تھے، مگر قانون کی کمزوری کے باعث لینڈ گریبرز تاحال سادہ لوح عوام و سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے میں آزاد ہیں۔ مال کماؤ لت نے تمام محکمہ جاتی افسران و اہلکاروں کو اپنے حاصل شدہ اختیارات کو فروخت کرنے کیلئے میدان میں اتار دیا ہے جس کی وجہ سے قبضہ مافیا بے لگام ہوتی جارہی ہے۔ بذریعہ لینڈ گریبنگ حاصل ہونے والی آمدنی کا حصہ مناصب و مراتب کے مطابق اوپر تک تقسیم کیا
جارہا ہے جس کی وجہ سے لینڈ گریبرز نڈر و بے خوف ہیں۔ قبضہ مافیا کو لگام ڈالنا بے رحم احتساب کے بنا سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہے۔ مختلف سیاسی، سماجی و مذہبی جماعتوں اور علاقائی مکینوں نے قبضہ مافیا اور اس کے سہولت کاروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں