کالعدم ٹی ایل پی کوفنڈزدینے پرپابندی، اثاثوں کی چھان بین شروع
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم قرار دیے جانے کے بعد اثاثوں کی چھان بین شروع ہو گئی، پارٹی کے زیر استعمال بینک اکاؤنٹس ضبط کرنے سے متعلق ایف آ ئی اے کی مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا، مذہبی جماعت کے زیر انتظام مدرسوں کو وفاق کی تحویل میں لیے جانے کا امکان، مختلف شہروں میں جلاؤ گھیراؤ میں ملوث کارکنوں کی گرفتاری کا منصوبہ تیار ہو گیا، سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے شناخت کا عمل کا جاری، نیکٹا کی جانب سے ٹی ایل پی کو مالی امداد اور خیرات وصول کرنے سے روک دیا گیا۔ذرائع کے مطابق تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم قرار دیے جانے کے بعد غیر قانونی فنڈنگ حاصل کرنے کی اطلاعات موصول ہونے پروفاقی حکومت نے پارٹی کے تمام اثاثوں کو بھی تحویل میں لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں ٹی ایل پی کے مختلف بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا ٹاسک ایف آ ئی اے کو دینے کی حکمت عملی مرتب کی گئی ہے، جو آ ئندہ چند روز میں پارٹی کے تمام تر اثاثے نہ صرف ضبط کرے گی، بلکہ ان کے حصول سے متعلق ٹی ایل پی قیادت سے پوچھ گچھ بھی کرے گی۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ مختلف شہروں میں جلاؤ گھیراؤ کے ذریعے امن امان کی صورتحال خراب کرنے والوں کو بھی قانون کے شکنجے میں لینے کا فیصلے کیا گیا ہے جس کے تحت حالیہ دنوں سیکورٹی اداروں کی جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج سے شناخت کے بعد شدت پسند عناصر کی گرفتاریوں کا عمل زور و شور سے جاری ہے۔