رمضان المبارک کے آخری عشرے میں کورونا وبا مزید بڑھنے کا خدشہ
شیئر کریں
حکومت نے رمضان المبارک کے آخری عشرے میں کورونا وباء کے مزید بڑھنے کا خدشہ ظاہر کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی و این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ شاید لوگوں کے دلوں سے کورونا کا خوف ختم ہو گیا ہے ، لوگوں کی لاپروائی سے رمضان المبارک کے آخری عشرے میں کورونا وائرس مزید بڑھنے کا خدشہ ہے کیوں کہ پورے خطے میں برطانوی وائرس پھیلا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب، اسلام آباد، آزاد کشمیر اور خیبر پختونخوا میں وبا کا پھیلاؤ زیادہ ہے جب کہ گزشتہ 10 روز سے انتظامیہ کی طرف سے ایس او پیز پر عملدرآمد بہتر ہوا۔ اسد عمر نے کہا کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں لوگ بازاروں کا رخ کرتے ہیں جس کی وجہ سے یہ نہ ہو کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے تک وبا بڑھ جائے۔اس حوالے سے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ جون میں جب بیماری زور پر تھی تو 3 ہزار 300 کیسز تھے لیکن اس وقت ہیلتھ کیئر ورکرز پر پریشر زیادہ ہے، اور اب لگتا ہے یکم اپریل سے11 تک کورونا وائرس پر توجہ نہیں دی گئی ، کورونا ایس او پیز پر 50 فیصد کے قریب عمل کیا جا رہا ہے جب کہ کورونا وائرس کے 4200 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے ، جب کہ ویکسین بھی کورونا وائرس سے سو فیصد نہیں بچاتی۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے یہ بھی کہا کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر سے نمٹنے کے لیے ایس او پیز کے تحت احتیاط ضروری ہے ، کورونا وائرس کے تشویشناک حالت والے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے ، وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ کاروبار کے اوقات کار پر عمل درآمد نہیں ہورہا ہے، ماسک کا استعمال بہت کم ہے جو تشویش کا باعث ہے، اکثر جگہوں پر ماسک کا استعمال 5 فیصد سے بھی کم ہے۔