قبرستانوں ، مزارات پر شہری غیریقینی صورتحال سے دوچار
شیئر کریں
( جوہر مجید شاہ ) کراچی میں شب برأت کے موقع پر قبرستانوں اور مزارات اولیاء کرام پر شدید بد نظمی دیکھنے میں آئی، بلدیاتی اداروں کی نا اہلی کے سبب شہریوں کا اپنے عزیز و اقاب کی قبور تک پہنچنا محال ہو گیا، قبرستانوں کو جانے والی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار کہیں گڑھے کہیں سیوریج کا پانی قبرستانوں کے داخلی راستوں پر کانٹے دار جھاڑیاں اور روشنی و صفائی کے سہولیات کا فقدان بلدیاتی اداروں کی ناہلی کی تصویر پیش کر رہے تھے۔ یہاں تک کہ بعض قبرستانوں میں روشنی کا بھی انتظام نہ تھا، زائرین اپنے مو بائل کی ٹارچ کی مدد سے اپنے پیاروں کی قبریں تلاش کرتے رہے، مزارات اولیاء کرام کی بندش کی وجہ سے مزارات کے باہر زائرین اور اوقاف انتظامیہ میں تلخ کلامی اور تکرار ہوتی رہی، بعض زائرین نے مزارات پر زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی تو اوقاف ملازمین نے انہیں روکنے کیلئے پولیس کی مدد طلب کر لی۔ کلفٹن عید گاہ، تین ہٹی، کیماڑی میں زائرین نے مزارات کی بندش پر حکومت سندھ کے خلاف نعرے بازی بھی کی، کراچی میں شب برأت کا تہوار حکومتی پابندیوں کے باوجود روایتی جوش عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ عوام الناس کی اکثریت نے رات اللہ کریم کی عبادت میں گزار کر اپنے گناہوں سے توبہ کی، مساجد میں عبادات اور اذکار کیلئے خصوصی انتظامات کئے گئے، شہر بھر کی مساجد کو حسب روایت خوبصورتی سے سجایا گیا، تاہم کراچی کے مزارات اولیاء کرام پر روشنی اور لائٹنگ کا کوئی انتظام نہیں تھا،ماضی میں مزارات اولیاء کرام کو شب برأت کے موقع پر خوبصورتی سے سجایا جاتا تھا شہری اپنی فیملیز کے ساتھ لائٹنگ کے خو بصورت مناظر دیکھنے آتے تھے، مگر امسال مزارات کی بندش کے باعث یہاںروشنی کا انتظام نہیں کیا گیا یہاںتک کہ محکمہ اوقاف نے رات کے وقت مزارات کے بلب بھی بند کر دیے، شہریوں کی بڑی تعداد نماز مغرب کے بعد مزارات اولیاء کرام حاضری کیلئے پہنچی تو محکمہ اوقاف کے عملے نے شہریوں کو مزارات پر جانے سے روک دیا۔ مزارات کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی، اس موقع پر شہریوں اور اوقاف ملازمین میں تلخ کلامی کے واقعات بھی دیکھنے میں آئے کراچی کی بڑی درگاہوں مزار سید عبدا للہ شاہ غازی مزار سید قطب عالم شاہ بخاری سید غائب شاہ بخاری محمد شاہ دولہا اور بوری بابا مزار بند ہونے کی وجہ سے زائرین کو حاضری کا موقع نہ مل سکا، تاہم عقیدت مند وں نے مزار کے باہر کھڑے ہو کر فاتحہ خوانی کی اور نیاز بھی تقسیم کی، بلدیہ عظمیٰ کراچی ڈی ایم سیز اور واٹر بورڈ کی جانب سے کئے گئے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، میوہ شاہ قبرستان، محمد شاہ قبرستان نیو کراچی اور کورنگی قبرستان جانے والے راستوں پر گٹر ابل رہے تھے سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھیں، قبرستانوں کے داخلی راستوں پر خار دار جھاڑیوں اور روشنی کے انتظامات نہ ہونے کے سبب شہریوں کو پریشانی کا سامنا رہا، قبر ستانوں کے باہر پھولوں کی پتیاں 400 روپے کلو فروخت ہورہی تھیں، جبکہ پانچ لیٹر پانی کا کین 25 روپے میں فروخت ہوا، شہر کی مختلف سماجی اور مذہبی جماعتوں کی جانب سے شہریوں کی سہولت کیلئے سبیل اور رہنمائی کیلئے کیمپ لگائے گئے تھے۔