پیپلز پارٹی نے راولپنڈی میں4اپریل کا جلسہ منسوخ کر دیا
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) لیاقت باغ میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جلسے کی اجازت نہ ملنے اور کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے واقعات سے متعلق محکمہ صحت سندھ کے تحفظات پر پیپلز پارٹی نے 4اپریل کا مرکزی جلسہ منسوخ کر دیا سابق وزیر اعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی42 ویں برسی پر ایس او پیز کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ضلعی سطح پر قر آن خوانی و فاتحہ خوانی کااہتمام کیا جائے گانواز شریف اور فضل الرحمان کا آپس میں رابطہ پیپلز پارٹی کے جلسے کی منسوخی کا باعث بن گیا۔ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب راولپنڈی کا جلسہ منسوخ کر دیا گیا ہے جس کی بنیادی وجہ وزارت صحت سندھ کی بلاو ل بھٹو کو تجویز بتائی جاتی ہے جس میں راولپنڈی کے 17فیصد کورونا وائرس کی لپیٹ میں ہونے سے سندھ کے شہروں کے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔ تمام تر امور کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پیپلز پارٹی نے 4اپریل کا مرکزی جلسہ ملتوی کر دیا ہے اس کے ساتھ ساتھ جلسے کی منسوخی کی ایک بڑی وجہ نواز شریف اور فضل الرحمان کا رابطہ بھی بتائی جاتی ہے دونوں رہنماؤں کی جانب سے یوسف رضا گیلانی کو اپو زیشن لیڈر منتخب کرانے اور پیپلز پارٹی کے پی ڈی ایم کے فیصلوں کونظر انداز کرنے پر برہمی کااظہار کیا گیا تھا۔ اس ضمن میں گذشتہ روز نواز شریف کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو پی ڈی ایم رہنماؤں کو پیپلز پارٹی کے جلسے سے دور رکھنے سے متعلق یکجا کرنے کی اپیل کی گئی تھی جس کو مدِنظر رکھتے ہوئے پیپلز پارٹی نے 4اپریل کا مرکزی جلسہ منسوخ کر تے ہوئے بانی پیپلز پارٹی کی برسی ملک بھر میں انتہائی سادگی سے منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ ن اور جے یو آ ئی ف سینیٹ میں بطور اپوزیشن لیڈر اعظم نذیر تارڑ کے مد مقابل اپنا امیدوار دستبردار نہ کروانے پرپیپلز پارٹی قیادت سے سخت نالاں ہے جس کے تحت آ ئندہ آ نے والے دونوں میں پی ڈی ایم کی جانب سے پیپلز پارٹی سے لا تعلقی کیے جانے کا امکانات روشن ہیں۔