سندھ اسمبلی بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری ایکٹ ترمیمی بل منظور
شیئر کریں
سندھ اسمبلی نے جمعرات کو اپنے اجلاس میں بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری ایکٹ ترمیمی بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا جبکہ سندھ ٹرسٹ ترمیمی بل کو مزید غور و خوض کے لئے متعلق کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔ دونوںسرکاری بل صوبائی وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاولہ نے متعارف کرائے تھے ۔شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی لیاری ترمیم بل پرایم کیو ایم کے رکن اسمبلی محمد حسین نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب اس یونیورسٹی کا قیام عمل میں آیا تو کہا گیا تھا کہ اس کے فوائدکے سلسلے میں کسی قسم کی شخصی یا مذہبی تفریق نہیں برتی جائے گی۔لیاری میں بننے والی یونیورسٹی کی 50 فیصد سیٹیں چار ٹاو ن کو دی گئی۔2013 میں یہ سب ڈویژن بن گئے۔8 سب ڈویژن کو یہ سیٹیں تقسیم ہوں گی۔جب مخصوص ایریا کے لیے 50 فیصد نشستیں رکھیں گے تو یہ کراچی کے لیے فرق ہے۔انہوں نے کہا کہ اورنگی میں کوئی یونیورسٹی نہیں ہے۔محمد حسین نے کہا کہ جب یونیورسٹی کا قانون کہتا ہے کہ کسی قسم کی تفریق نہیں ہوگی۔اس ترمیم کے ذریعے پھر کیوںتفریق پیدا کی جارہی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ سب سیکشن ٹو کو ڈیلیٹ کیا جائے۔وزیر پارلیمانی امورمکیش کمار چاولہ نے کہا کہ ترمیم میںکوئی فرق نہیں رکھا جارہا ہے۔سب ڈویژن کا دائرہ بڑھا دیا گیا ہے۔ایوان نے محمد حسین کی ترمیم کو مسترد کردیا اور بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔