میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیہ عظمیٰ کے افسران کے گرد گھیرا تنگ

بلدیہ عظمیٰ کے افسران کے گرد گھیرا تنگ

ویب ڈیسک
منگل, ۲۳ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

محکمہ اینٹی کرپشن ایسٹ نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے بے بنیاد لیٹر پر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسران آصف اقبال اور قیوم کے خلاف تحقیقاتی لیٹر جاری کرتے ہوئے طلب کرلیا، ادھر ملنے والی اطلاعات کے مطابق محکمہ انسداد رشوت ستانی ضلع شرقی کو بلدیہ عظمیٰ کراچی کی خواتین ملازمین کی جانب سے مذکورہ افسران کے خلاف یاد رہے کہ خواتین ملازمین تاحال نامعلوم ہیں، محکمے کو ایک درخواست ضرور موصول ہوئی ہے، مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ موصولہ درخواست پر نہ درخواست گزارکا نام ہے اور نہ ہی عہدہ موبائل و ادارے کیساتھ شناختی کارڈ نمبر سمیت دیگر ضروری دستاویزات کچھ بھی موجود نہیں، جبکہ کسی بھی قانونی کارروائی کیلئے متعلقہ دستاویزات کا ہونا اولین قانونی شرط و پہلو ہے۔ ملنے والی اطلاعات کے مطابق خواتین و اسٹاف کی جانب سے محکمہ E&IP کے افسران کیخلاف دی گئی درخواست بوگس جعلی ہے، اسکے پس پشت کوئی دوسرا کھلاڑی ہے، جو یہ گیم ایک خاص منصوبہ بندی کے تحت چلارہا ہے۔ دوسری جانب محکمہ اینٹی کرپشن کے افسران نے مذکورہ درخواست پر جن افسران کو طلب کیا، اس عمل و طریقے کو کسی بھی طور پر قانونی نہیں کہا جاسکتا، کیونکہ درخواست مروجہ نافذ العمل قوانین سے مسابقت نہیں رکھتی، ایسی درخواست پرایکشن اپنے فرائض منصبی عہدے اختیارات سے تجاوز ہے، جس کا اعلی افسران کو فوری نوٹس لینا چاہیے۔ ادھر دوسری طرف چیف سیکریٹری کی واضح ہدایات بھی ہیںکہ کسی بھی قسم کی فیک درخواست پر قطعی ایکشن نہ لیا جائے، لیکن محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے جعلی درخواست پر جلد بازی میں بلدیہ عظمیٰ کے افسران کے خلاف لیٹر جاری کرنا خلاف ضابطہ ہے۔ علاوہ ازیں ڈائریکٹر لیگل افیئر بلدیہ عظمیٰ کراچی نے بھی ایک لیٹر جاری کیا جس میں بتایا گیا کہ محکمہ اینٹی کرپشن کو موصول ہونے والی درخواست جعلی ہے، لیکن اس کے باوجود تسلی کے لیے محکمہ E&IP کے سینئر ڈائریکٹر کو ہدایت دی کہ وہ ازخود معاملہ کی تحقیقات کریں جب تحقیقات کی گئی تو معلوم ہوا محکمہ کی کوئی بھی خاتون ،خواتین اس درخواست میں ملوث نہیں اور اسے خود سے منسوب کرنے کو خواتین نے مسترد کردیا۔دوسری طرف مذکورہ افسران نے ایڈمنسٹریٹر کراچی سے مطالبہ کیا کہ ایسے عناصر کو بے نقاب کریں، جو خواتین کے نام کو استعمال کر رہے ہیں اور انہیں بدنام کر رہے ہیں اور درخواست کی ہے کہ ایک کمیٹی تشکیل دیں، جو اس معاملے سمیت اسکے پس پشت عناصر کو بے نقاب کرتے ہوئے انھیں انصاف کے کٹہرے میں لائے۔ اس ضمن میں مذکورہ افسران نے چیئرمین محکمہ اینٹی کرپشن سے بھی اپیل ہے کہ ادارے کے افسران کو پابند کرے کہ کسی بھی جعلی اور بوکس لیٹر پر کارروائی نہ کرے، اس سے محکمہ کی ساکھ متاثر ہورہی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں