میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بے نظیر بھٹو قتل کیس ، نامزد پولیس افسران کی پیروی کرنیوالا اعظم نذیر تارڑ قبول نہیں ، پیپلز پارٹی

بے نظیر بھٹو قتل کیس ، نامزد پولیس افسران کی پیروی کرنیوالا اعظم نذیر تارڑ قبول نہیں ، پیپلز پارٹی

ویب ڈیسک
هفته, ۲۰ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار) پاکستان پیپلز پارٹی نے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی 42ویں برسی کے موقع پر راولپنڈی کے لیاقت باغ میں پنڈال سجانے کا فیصلہ کر لیا، مولانا فضل الرحمن کی صرف قومی اسمبلی سے استعفے دینے کی پیشکش بھی پارٹی رہنماؤں کو رام نہ کر سکی، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے قبل استعفوں کا معاملہ پنجاب میں عثمان بزدار کیخلاف عدم اعتماد سے مشروط کر دیا گیا۔پیپلز پارٹی نے مولانا فضل الرحمن کو آئندہ ماہ رمضان المبارک کی آمد کے باعث لانگ مارچ کی تاریخیں آ گے بڑھانے کا مشورہ دے دیا۔ اعظم ندیر تارڑ کی سینیٹ میں بطور اپو زیشن لیڈر نامزدگی کے معاملے پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے مابین برف نہ پگھل سکی، بے نظیر بھٹو کے قتل میں نامزد سابق سی پی او راولپنڈی سعود عزیز اور سابق ایس پی راول ڈویژن خرم شہزاد کے کیس کی پیروی کرنے والے مسلم لیگ ن کے امیدوار کے نام پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے کا فیصلہ۔ذرائع کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں میں مولانا فضل الرحمن اور آصف زرداری کے درمیان اہم رابطے سامنے آ ئے ہیں۔ اس ضمن میں پیپلز پارٹی کی جانب سے مولانا فضل الرحمن کو وزیر اعلیٰ پنجاب کیخلاف عدم اعتماد لانے تک استعفوں کے معاملے پر جلد بازی نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے، جبکہ بڑی گرفتاریوں کی گونج اور اگلے ماہ رمضان المبارک کی آمد کے موقع پر تحریک سے متعلق اپنے تمام تر خدشات سے آ گاہ کیا گیا ہے اور لانگ مارچ کی تاریخیں آ گے بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔مولانا فضل الرحمن کی پی ڈی ایم کاشیرازہ بکھرنے سے متعلق تشویش پر پیپلزپارٹی کی جانب سے پی ڈی ایم کا ساتھ نہ چھوڑنے کی یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے، جبکہ تمام تر جماعتوں کو 4اپریل کے جلسے میں شرکت کرنے سے متعلق یکجا کرنے کا ٹاسک بھی پی ڈی ایم سربراہ کو دے دیا گیا ہے، جس پر انہوں نے نیم رضا مندی کا اظہار کر دیا ہے۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان فاصلے بڑھنے کی ایک بڑی وجہ سینیٹ میں اپو زیشن لیڈر کی نامزدگی بھی بتائی جاتی ہے جس میں پیپلز پارٹی کی امیدوار شیری رحمان کو اے این پی، بی این پی مینگل اور نیشنل پارٹی سمیت 26 ارکان کی حمایت حاصل ہے، جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار اعظم نذیر تارڑ جنہیں اپو زیشن لیڈر بنانے پر پی ڈی ایم میں شامل متعددجماعتوں کوشدید تحفظات ہیں، انہیں جے یو آ ئی ف سمیت 23 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔پیپلز پارٹی کے اعظم تارڑ کے نام پر رضا مند نہ ہونے کی وجہ ان کے سابق وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کے قتل کیس میں ملوث دوملزم پولیس افسران کے وکیل کی حیثیت سے پیروی بتائی جاتی ہے، جس پر پارٹی قیادت کو شدید تحفظات تھے۔پی ڈی ایم میں شامل تمام تر جماعتوں کے درمیان سینیٹ انتخابات سے قبل اس بات پر اتفاق ہوا تھا کہ سینیٹ میں پیپلز پارٹی کا چیئر مین سینیٹ،جے یو آ ئی ف کا ڈپٹی چیئر مین سینیٹ اور مسلم لیگ ن کا اپو زیشن لیڈرنامزد کیا جا ئے گا، جس پر تمام تر جماعتوں نے اتفاق کیا تھا۔ تاہم پیپلز پارٹی کے دہرے معیار پر مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف،مریم نواز اور متعدد رہنما سخت ناراض ہیں جنہیں منانے میں پی ڈی ایم سربراہ ناکام ہو چکے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں