میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ پارکس کے افسران کاکمیشن کم کرنے پر آپس میں تصادم

محکمہ پارکس کے افسران کاکمیشن کم کرنے پر آپس میں تصادم

ویب ڈیسک
جمعه, ۵ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایڈمنسٹر یٹر لئیق احمد کی موجودگی میں محکمہ پارکس کے مرکزی دفتر میں افسران رشوت پر جھگڑا، ہاتھاپائی اور کرسیاں چل گئیں، ایک افسر کو معطل کرکے تحقیقات کا حکمنامہ جاری کردیا گیا،تفصیلات مطابق محکمہ پارکس کے ایم سی میں افسران کا رشوت کمیشن کے ریٹ کم کرنے پر آپس میں تصادم ،ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہوگئے، گریڈ19 ایس سی یو جی سروس محکمہ بلدیات سندھ سے تعلق رکھنے والے ڈائریکٹر پارکس جنید اللہ خان نے کے ایم سی سروس کے محکمہ پارکس کے سب انجینئر الیکٹریکل ندیم خواجہ عارف کے خلاف آرٹلری میدان تھانے میں اقدام قتل اور دہشت گردی جیسی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کروادی۔ ذرائع کے مطابق جس وقت مار پیٹ اور تشدد کا واقعہ پیش آیا ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد ، سینئر کو آرڈینیشن آفیسر خالد خان ، موجودہ قائم مقام ڈی جی پارکس طحہ سلیم بھی اسی دفتر میں موجود تھے۔ یاد رہے کہ طحہ سلیم گریڈ۔18 کے فیڈرل گورنمنٹ سروس کے انتہائی جونیئر افسر ہے، لیکن سابقہ ایڈمنسٹریٹر افتخار علی شالوانی نے انہیں گریڈ۔20 کی پوسٹ ڈی۔جی۔ پارکس کی حیثیت سے فائز کیا تھا اور نئے ایڈمنسٹریٹر لئیق احمد نے بھی طحہ سلیم کو اسی عہدے پر کام جاری رکھنے کا حکم دیا ہوا ہے، جو کہ سراسر سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کے خلاف ہے، لیکن چونکہ طحہ سلیم افتخار شالوانی کیساتھ ساتھ لئیق احمد کے بھی بلو آئی بوائے کے طور پر مشہور ہے۔ آج کا واقعہ بھی کمیشن کی بندر بانٹ اور افسران کے ریٹ کم ، زیادہ کرنے کی وجہ سے پیش آیا ہے ، ذرائع کے مطابق ڈی جی پارکس طحہ سلیم نے اپنے ڈائریکٹر جنید اللہ خان کو حکم دیا تھا کہ پارکس کے ترقیاتی کاموں کے بلز کی ادائیگی کے عوض ٹھیکیداروں سے کمیشن کی مد میں ساڑھے سترہ پرسنٹ خود جمع کرے اور ساتھ ہی یہ ہدایت بھی دی تھی کہ ٹیکنیکل اسٹاف کیساتھ آفس اسٹاف ، اکاؤنٹس وغیرہ کو کمیشن دینے کا تناسب کم کردیا جائے،کیونکہ آگے ایڈمنسٹریٹر ، ایم سی اور دیگر بڑوں کو بھی اضافی مال پہنچانا ہے اور کمیشن کی ساری رقم ایک پول کی صورت میں خود اپنے پاس رکھے ، ڈائریکٹر جنید اللہ خان نے ڈی جی طحہ سلیم کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے تمام اسٹاف کی میٹنگ طلب کرکے یہ معاملہ ان کے سامنے رکھا اور کہا کہ یہ ڈی جی کا حکم ہے اور جو نہیں مانے گا وہ کل سے اپنے آپ کو محکمہ پارکس سے فارغ سمجھے،اسی گفتگو کے دوران جنید اللہ خان اور ندیم خواجہ عارف کے درمیان تکرار ہوگئی اور پہلے گالم گلوچ ہوئی اور بعد ازاں جنید اللہ خان نے پانی کا گلاس ندیم خواجہ کے سر پر دے مارا اور اس پر مکے اور گھونسے بھی برسائے اور خوب تشدد کا نشانہ بنایا، جبکہ ذرائع کے مطابق ندیم خواجہ ہارٹ کا مریض ہے اور اس کا بائی پاس بھی ہوچکا ہے، اور یہ سارا تماشا ڈی جی پارکس کے آفس میں ایڈمنسٹریٹر لئیق احمد کی موجودگی میں ہوا، جبکہ حیران کن طور پر جنید اللہ خان نے ایف آئی آر بھی ایڈمنسٹریٹر اور ڈی جی پارکس کے حکم پر سب انجینئر ندیم خواجہ عارف کے ہی خلاف درج کروائی ہے ، محکمہ پارکس پہلے ہی کرپشن کے حوالے سے کافی بدنام ہے ، سابقہ ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی پہلے ہی نیب کے کیس میں جیل میں ہے اور آج ہی چیئرمین نیب نے اس کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری بھی دی ہے، جبکہ موجودہ ڈی جی طحہ سلیم بھی لیاقت قائم خانی کے رستے پر گامزن ہے اور زیادہ سے زیادہ مال بٹورنے میں مصروف عمل ہے اور ایڈمنسٹریٹر کو خوش کرنے اور چاپلوسی میں مصروف ہے اورشاید یہی وجہ ہے کہ سپریم کورٹ کے واضح حکم کے باوجود گریڈ18 کے طحہ سلیم کو ایڈمنسٹریٹر لئیق احمد نے ابتک ڈی جی پارکس گریڈ20 پوسٹ پر بحال رکھا ہے اور ان کی مکمل حمایت اور تائید حاصل ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں