غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ،سابق اسپیشل ایجوکیشن سیکریٹری سندھ، سیکشن آفیسر گرفتار
شیئر کریں
سندھ ہائیکورٹ نے اسپیشل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں 294 افراد کی غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق کیس میں سابق سیکریٹری نور محمد لغاری سمیت 8 ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردیں۔جسٹس محمد اقبال کلہوڑو اور جسٹس شمس الدین عباسی پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے اسپیشل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں 294 افراد کی غیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس میں ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے سابق سیکریٹری نور محمد لغاری سمیت 8 ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردیں۔ملزمان میں پی ایس سیکریٹری محمد علی، ناز پروین، محمد علی شاہ، ڈاکٹر کیشور کمار، مشتاق احمد خالد سلیمان اور عبدالرحمان شامل ہیں۔ ضمانت مسترد ہونے پر نیب نے سندھ ہائیکورٹ کے باہر سے کارروائی کرکے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا جن میں سابق اسپیشل ایجوکیشن سیکریٹری نور محمد لغاری اور ڈاکٹر کیشور کمار شامل ہیں۔نیب ذرائع کا کہنا ہے دیگر ملزمان کو بھی جلد گرفتار کرلیا جائیگا۔ نیب کے مطابق ملزمان نے 2012 سے 2015 کے درمیان کراچی، حیدرآباد اور سکھر ریجن میں غیر قانونی بھرتیاں کیں اور قومی خزانے کا کروڑوں کا نقصان پہنچایا۔ ٹیسٹ میں تمام امیداوروں کو 90، 90 مارکس دیئے گئے۔ سابق سیکریٹری کے پی ایس نے اپنی اہلیہ کو عربی ٹیچر کی نوکری بھی دلوائی۔ ملزمان کیخلاف احتساب عدالت میں ریفرنس زیر سماعت ہے۔