خلاف ضابطہ فائلوں پر دستخط نہ کرنے کی سزا، ایس بی سی اے کے افسر شاہد جمیل معطل
شیئر کریں
ایس بی سی اے کے سینئر قانون دان اور ایڈیشنل ڈائریکٹر لیگل افیئرز شاہد جمیل کو معطل کر دیا ہے۔ذرائع کے مطابق 20گریڈ کے افسر شاہد جمیل کو متعدد فائلوں پر خلاف ضابطہ دستخط کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، تاہم انھوں نے انکار کر دیا جس پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈی جی شمس الدین سومرو نے معطلی کے احکامات جاری کر دیے۔ذرائع نے بتایاکہ لا افسر کو محکمہ بلدیات کے سینئر افسر کی جانب سے فائلوں پر دستخط نہ کرنے پر نتائج بھگتنے کی دھمکی بھی دی گئی تھی۔معلوم ہوا ہے کہ محکمہ بلدیات کے سینئر افسر ایڈیشنل ڈائریکٹر لیگل افیئر سے رہائشی سے تجارتی اراضی کی منتقلی پر فائلوں پر من پسند قانونی ریلیف چاہ رہے تھے، تاہم شاہد جمیل نے من پسند قانونی ریلیف اور دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔واضح رہے کہ عدالت عظمی نے اراضی کی منتقلی پر پابندی عائد کی ہوئی ہے، ذرائع نے بتایا کہ لا افسر نے کہا تھا کہ قانون جو کہتا ہے اس کے مطابق قانونی آرا دوں گا۔ذرائع کے مطابق شاہد جمیل نے ایس بی سی اے کے فکس ڈپازٹ سے 3 ارب نکالنے کی مخالفت کی تھی، منافع کی رقم میں سے 60 فی صد پنشنرز اور 40 فی صد پراویڈنٹ فنڈ کے لیے مختص ہے۔ذرائع نے بتایاکہ اس سے قبل بھی ڈی جی ایس بی سی اے کے احکامات نہ ماننے پر افسران کو معطل یا کراچی بدر کر کے اندرون سندھ ٹرانسفر کیا گیا ہے، اور یہ افسر دو سال تک سزا کے طور پر کراچی واپس پوسٹنگ پر نہیں آ سکتے۔دوسری طرف غیر قانونی تعمیرات کے خلاف ایس بی سی اے کا ایکشن جاری ہے، گلبرگ ٹان بلاک 12 میں غیر قانونی فلورز کی تعمیر اور ایس بی سی اے رولز کی خلاف ورزی پر ڈیمولیشن ٹیم نے موقع پر پہنچ کر ساتویں فلور کی تعمیر کو رکوا کر اسے مسمار کر دیا۔ٹیم نے تمام یوٹیلیٹی کنکشن بھی منقطع کر دیے ہیں، بلڈنگ میں میزانائن فلور بھی غیر قانونی طریقے سے قائم تھا، ایس بی سی اے حکام کا کہنا ہے کہ بغیر نقشہ پاس کرائے میزانائن فلور بنایا گیا، جس پر ڈیمولیشن ٹیم نے اس کی دیواریں بھی توڑ ڈالیں۔