میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سفاری پارک کے جانور ،پرندے مہنگے داموں پر فروخت ، لاکھوں روپے خُردبرد

سفاری پارک کے جانور ،پرندے مہنگے داموں پر فروخت ، لاکھوں روپے خُردبرد

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۱ فروری ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ:اسلم شاہ)کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی نگرانی میں قائم سفاری پارک کے 200سے زائد جانور اور پرندے غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے، ان جانوروں کو مہنگے داموں پر فروخت کردیا گیا ہے ،اور لاکھوں روپے خربرد کردیے گئے، نئے سینئر ڈائریکٹر اسپورٹس کلچر ریکریشن ڈیپارٹمنٹ قاضی منصور نے ڈائریکٹر سفاری سے اعداد وشمار کی تفصیلات طلب کرنے پر سفاری پارک انتظامیہ میں ہلچل پیدا ہوگئی ہے، جانوروں کے غائب ہونے کی پارک انتظامیہ نے تصدیق کی ہے،ایک سابق افسر کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹر سفاری پارکس کنور ایوب جانوروں کی فروخت میں براہ راست ملوث ہیں، ان کی تقرری کے دوران جانوروں غائب ہوتے رہے ہیں، اب بھی مسلسل غائب ہورہے ہیں، جانوروں اور پرندوں کی غائب ہونے اور فروخت کا کھوج لگارہے ہیں۔ رات کی تاریکی میں جانوروں پرندوں کو غائب کیا جارہا ہے، اس بارے میں سابق میئر کراچی وسیم اختر بھی آگاہ تھے، موجودہ ایڈمنسٹریٹر کراچی لیئق احمد اور میونسپل کمشنر افضل زیدی کو بھی اطلاع دی گئی ہے، لیکن اب تک کسی افسرکے خلاف نہ تحقیقات کی گئی ہے نہ ڈائریکٹر سفاری سمیت دیگر جانوراور پرندے کی چوری میں ملوث افراد سے باز پرس کی گئی ہے۔سابق میئر کراچی وسیم اختر نے تو ڈائریکٹر سفاری کنور ایوب کو غیر قانونی کاموں اورجانوروں کی خریدو فروخت اندرون خانہ اجازت یا مجرمانہ خاموش اختیارکررکھی تھی۔ KMCکے ایک افسر نے نمائندہ جرأت کو بتایا کہ سرکاری پارکس کے جانوروںکی خریدو فروخت کا عمل غیر قانونی ہے، اس کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ سابق میئر کراچی سفاری پارکس انتظامیہ اور نجی وائلڈ لائف بریڈنگ فارم کے مابین چڑیا گھر کے جانوروں کے تبادلے کی آڑ میں جانور پرندے سفاری پارک سے غائب ہونا شروع ہوئے، اس بارے میںعامرمصطفی نجی وائلڈ لائف بریڈنگ فارم کے مابین باضابط ایک معاہدے کے تحت، ہر عربی نسل گھوڑے اور لامہ کی ایک جوڑی 10 ملین روپے کے مساوی قیمت کے ساتھ سفاری پارک انتظامیہ کے حوالے کی جائے گی، اس کے بدلے بیل، سفید ہرن اور ہرن فارم کو دیے جائیں گے، اس منصوبہ کے تحت ستمبر 2017 ء تک عمل میں لانا تھا۔ڈائریکٹر سفاری کنورایوب کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام یقیناً ہمیںفائدہ پہنچائے گا، کیونکہ ہمارے پاس پارک میں چڑیا گھر کے جوڑے کافی تعداد میں ہیں اور اس تبادلہ پروگرام کے تحت، ہم ایسے جانوروں کو حاصل کرسکیں گے، جو پارک میں نئے نہیں ہیں، پارکس میں 24 سے زیادہ اقسام کے پرندوں کے ساتھ لگ بھگ 355 جنگلی چڑیا گھر جانور موجود ہیں اور وہ قدرتی رہائش گاہ کے تحت الگ الگ دیواروں میں سوار تھے ،پارک میں ملازمین کی تعداد 264 ہے جس میں سالانہ اخراجات 99.8 ملین ہیں، جن میں کل داخلہ اور پارکنگ فیس، گھر میں ٹورنگ بسوں اور کھانے پینے اور دیگر دکانوں سے کرایے کے ذریعے 27.9 ملین روپے وصول ہوتے ہیں۔ ملازمین کی تنخواہ کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن پارک کیلئے مختص بجٹ سے دے رہی تھی۔1970 میں گلشن اقبال میں 207 ایکڑ اراضی پر محیط عوامی فنڈ والے ’’فیملی واحد‘‘ سفاری پارک کے طور پر اس میں پارکس ہیں،ایڈمنسٹریٹر کراچی لیئق احمد سے نمائندہ جرأت بات چیت نہ ہوسکی، تاہم انہوں نے نمائندہ جرأت کے میسج کے جواب میں جانوروں کی گمشدگی سے لاعملی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سچ نہیں ، اس ا طلاع پر معلومات حاصل کرینگے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں