حیدرآباد میں سرکاری زمین میں پر قبضہ ،جام خان ،کاشف شورو سمیت 18 افراد پر نیب ریفرنس
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) حیدرآباد میں سرکاری زمین میں پر قبضہ، نیب نے سابقہ صوبائی وزیر جام خان شورو، قاسم آباد میونسپل کارپوریشن کے سابقہ چیئرمین کاشف شورو سمیت 18 افراد پر ریفرنس دائر کردیا،15 روینیو ملازمین بھی ریفرنس میں نامزد، جعلسازی کے ذریعے سرکاری زمین کو نجی ملکیت میں تبدیل کرکے حکومت کو اربوں روپے کا نقصان دیا گیا، ریفرنس، تفصیلات کے مطابق نیب نے سرکاری زمین پر قبضے سے قبل ہیرا پھیری کرنے پر سابقہ صوبائی وزیر بلدیات سمیت 18 افراد پر ریفرنس دائر کردیا ہے، ریفرنس میں سابقہ صوبائی وزیر جام خان شورو، قاسم آباد میونسپل کارپوریشن کے سابقہ چئیرمین کاشف شورو، ایڈیشنل ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی حیدرآباد ڈوولپمینٹ اتھارٹی شاھد پرویز میمن، ڈسٹرکٹ آفیسر روینیو سید محمد سجاد سابقہ اسسٹنٹ کمشنر قاسم آباد شاہنواز سومرو، سابقہ مختیارکار قاسم آباد اختر علی، علی ذوالفقار لینڈ رکارڈ آفیسر انور بھٹی، ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر روینیو بچل راہپوٹہ، امتیاز علی، ماستر کرن شورو، پیر بخش، طاھر علی ذیشانز امتیاز علی، بچل سولنگی و دیگر کو نامزد کیا گیا ہے، 10 صحفات پر مشتمل ریفرنس کے مطابق سابقہ وزیربلدیات جام خان شورو نے روینیو افسران کی ملی بھگت سے ایریگیشن کی 20 ایکڑ اراضی پر قبضہ کیا جس کی مالیت 5 ارب سے زائد ہے، روینیو افسران نے جعلسازی اور سرکاری اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے جام خان شورو کو فائدہ پہنچایا، روینیو حکام اور حیدرآباد ڈوولپمینٹ اتھارٹی نے سرکاری اراضی کی حیثیت تبدیل کی.۔