شاہ فیصل کالونی میں بلڈر مافیا بے لگام ،غیرقانونی تعمیرات کا جن بے قابو
شیئر کریں
ڈسٹرکٹ کورنگی ڈپٹی کمشنر شہر یار گل کی زیر نگرانی و سرپرستی ( ان پلانڈ کچی ابادی / منصوبہ بندی کے بغیر ) بسائی گئی بستیوں میں ” بلڈر مافیا بے لگام ” شاہ فیصل کے علاقے ” آصف آباد ” گرین ٹاؤن ” گولڈن ٹاؤن ” پنجاب ٹاؤن میں تعمیراتی مافیا بیقابو ” 120 گز 240 گز 300 گز کے رہائشی پلاٹوں پر پورشن نما فلیٹ سائٹ 5 /6 منزلہ عمارتوں کی غیرقانونی تعمیرات دھڑلے سے جاری سرکار و سرکاری خزانے کو ہفتہ / مہینہ / سالانہ اربوں کھربوں کا چونا و جھٹکا ” کمشنریٹ سسٹم کے تحت دیا جارہا ہے جبکہ متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر و منظور نظر فرنٹ مین کھلاڑیوں کی لاکھوں کروڑوں کی وصولیاں کھلے عام جاری ہیں واضح رہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا ہئے کہ ” کچی ابادی / منصوبہ بندی کے بغیر تعمیر شدہ علاقے ایس بی سی اے کے مروجہ نافز العمل قوانین کے مطابق اختیارات سے باہر ہیں ہم ان علاقے میں جاری تعمیرات کے حوالے سے کسی بھی قسم کا نوٹس / چالان نہیں دے سکتے جبکے اس حوالے سے ایس بی سی اے کے راشی و کرپٹ افسران و اہلکاروں کی وصولیاں بھی جاری رہتی ہیں بس داؤ جس پر اور جس جگہ چل جانے والا فارمولہ لاگو ہوتا ہئے دوسری طرف مزکورہ اسسٹنٹ کمشنر و انکے منظور نظر فرنٹ مین لاکھوں / کروڑوں ٹھکانے لگائے میں بد مست ہیں اس کار خیر اور گورکھ دھندے میں متعلقہ ڈپٹی کمشنر ڈسٹرکٹ کورنگی کے منجھے ہوئے تجربہ کار مرکزی کرداروں و کھلاڑیوں میں شاہ فیصل زون ” کے اسسٹنٹ کمشنر نور مصطفی لغاری ” مختار کار ریاض احمد مغیری ” رشید بلوچ ” اور نمائشی طور پر شاہ فیصل زون سے ٹرانسفر شدہ کرپٹ و راشی کھلاڑی وسیم نمایاں ہیں جبکہ ادھر ملنے والی اطلاعات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر شاہ فیصل زون نور مصطفی آج کل چھٹیوں پر ہیں مگر انکے احکامات کی پاسداری کیلے عملی طور پر میدان میں انکے ” کھلاڑی / ہر کارے موجود ہیں یاد رئے کہ شاہ فیصل کے علاقے جن میں قابل زکر ” آصف آباد ” گرین ٹاؤن ” گولڈن ٹاؤن ” پنجاب ٹاؤن کے علاقوں میں رہائشی پلاٹوں پر غیرقانونی تعمیرات کا جن بے قابو ہوگیا ہئے رہائشی علاقوں میں کمرشل فلیٹ نما سائٹ 5/6 منزلہ عمارتوں کا جنگل بنایا جارہا ہئے شاہ فیصل مادام اپارٹمنٹ کے سامنے ریلوے انڈر پاس سے نکلنے والے پل کے سامنے 5/ 6 منزلہ پورشن نما فلیٹ سائٹ کی تعمیر دھڑلے سے جاری ہئے نیچے کئی دوکانیں بھی ہیں اس طرح شاہ فیصل کے دیگر علاقوں میں غیرقانونی تعمیرات جاری ہیں ایک جانب مزکورہ مافیا ” سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کیساتھ کھلے عام توھین عدالت کی مرتکب ہو رہی ہے تو دوسری جانب اپنے ریاستی عہدے فرائض اور اختیارات کا غلط اور ناجائز استعمال کرتے ہوئے بس مال بناؤ مشن پر گامزن ہیں مختلف سیاسی سماجی مزہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔