کراچی ضمنی انتخاب ، مقابل جماعتوں میں تصادم کا خطرہ
شیئر کریں
کراچی کے ضمنی انتخاب میں مقابل جماعتوں کے کارکنان میں مختلف پولنگ اسٹیشنز پر تصادم کا خطرہ ہے۔ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 88 ملیر میں ضمنی انتخاب کے سلسلے میں جاری پولنگ کے دوران ملیر اولڈ تھانو میں واقع پولنگ اسٹیشن میں کشیدگی کا واقعہ سامنے آیا ہے ۔مذکورہ پولنگ اسٹیشن پر پاکستان تحریکِ انصاف، پاکستان پیپلز پارٹی اور تحریکِ لبیک کے کارکنوں کے درمیان کشیدگی پائی جاتی ہے ۔پی ٹی آئی کے کارکنوں نے الزام عائد کیا ہے کہ سرکاری افسران پی پی پی امیدوار کے پولنگ ایجنٹ بنے ہوئے ہیں۔اس حوالے سے تحریکِ انصاف کی مقامی رہنما سرینا عدنان نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ اولڈ تھانو یوسی 13 میں بے ایمانی ہو رہی ہے ، بیلٹ باکس میں جعلی ووٹ بھرے جا رہے ہیں۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے کارکنوں نے الزام عائد کیا ہے کہ پی ٹی آئی پولنگ رکوانا چاہتی ہے ۔کشیدگی کے باعث ملیر 15 کے روڈ پر ٹریفک جام ہو گیا ہے ، پولیس کی مزید نفری تعینات کر دی گئی ہے ۔ملیر کے اولڈ تھانو پولنگ اسٹیشن میں کشیدگی کے باوجود پولنگ جاری ہے اور ووٹرز کی بڑی تعداد پولنگ اسٹیشن میں موجود ہے ۔واضح رہے کہ کراچی کے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 88 ملیر میں آج ضمنی انتخاب کے سلسلے میں صبح 8 بجے سے پولنگ ہو رہی ہے ، پولنگ کا یہ عمل شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 88 ملیر 2 پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر غلام مرتضیٰ بلوچ کے انتقال سے خالی ہوئی تھی۔