میگزین

Magazine
تازہ ترین : عمران خان کی حکومت ہٹانے سے متعلق سائفر امریکی میڈیا میں ہی افشا ہو گیا سندھ بلڈنگ ، گلبرگ میں نقشوں کی منظوری کے بغیر تعمیر ،محصولات کا نقصان پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ،کچی آبادیوں کی تمام تر تفصیلات 10دن میں طلب حیدرآباد آغاخان ہسپتال کی غفلت ، زندہ بچی کو مردہ ہونے کی سند جاری سندھ بلڈنگ چمتکار ، رہائشی پلاٹ پر کے ایف سی کو کمر شل تعمیرات کی منظوری پرائیوٹ سیکریٹری ٹو سی ایم ،سلیم باجاری کا بیٹا ارسلان بے لگام ، قانونی چارہ جوئی سے محفوظ عمران خان سے متعلق امریکی نمائندگان کاخط اندرونی معاملات میں مداخلت ہے ، پاکستانی پارلیمنٹیرینز کا وزیر اعظم کو خط جسٹس فائز سے بدتمیزی کے حامی نہیں مگر عوام کے غصے کو سمجھیں،علی محمد خان سلمان اکرم راجہ کی شیر افضل مروت کو وارننگ عمران خان جن سہولیات کے حقدار ہیں فراہم کریں ، اسلام آباد ہائیکورٹ پی آئی اے نجکاری ، 85؍ارب کی جگہ ایک بڈر کی صرف 10 ارب کی بولی ،واحد بڈر کی بولی پر قہقے

ای پیج

e-Paper
جبر سے مسئلہ حل نہیں ہوگا،امریکا یہاں نہ آئے ، مشیر برائے قومی سلامتی

جبر سے مسئلہ حل نہیں ہوگا،امریکا یہاں نہ آئے ، مشیر برائے قومی سلامتی

ویب ڈیسک
اتوار, ۷ فروری ۲۰۲۱

شیئر کریں

وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ امریکا ہمارے پاس نہ آئے کہ جبر کر کے افغان مسئلہ حل کرائیں۔ پاکستانی سرحد پر جنگ واپس نہیں آ سکتی، یہ پاکستان کی ریڈ لائن ہے۔نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مشیر برائے قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بغیر افغان امن معاہدہ یہاں تک نہیں پہنچ سکتا تھا پہلے امریکا ہر وقت ڈومور کہتا تھا، امریکا نے اب افغان امن معاہدے کیلئے پاکستانی کوششوں کو تسلیم کر لیا، امن معاہدہ افغان فریقین کے درمیان اور امریکا دستخطی ہے۔انہوں نے کہا کہ افغان جو فیصلہ کریں گے وہ ہمیں قبول ہو گا، دوحا میں بڑی محنت سے ایک فیصلہ ہوا، دوحا امن معاہدے میں پاکستان کا بہت اہم کردار ہے، روز بینچ مارک تبدیل ہوگا تو مسائل بڑھیں گے، کوئی بھی تبدیلی چاہتے ہیں تو افغان فریقین بیٹھ کر فیصلہ کر لیں۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے معید یوسف نے کہا کہ جبر کے ذریعے کوئی تبدیلی نہیں ہو سکتی۔ صحافی نے سوال پوچھا کہ امریکا کی جانب سے امن معاہدے پر نظرثانی کی اطلاعات ہیں، اس پر جواب دیتے ہوئے انہوں نیکہا کہ امریکا ہمارے پاس نہ آئے کہ جبر کر کے مسئلہ حل کرائیں۔ پاکستان کی سرحد پر جنگ واپسی نہیں آ سکتی، یہ پاکستان کی ریڈ لائن ہے۔انہوں نے کہا کہ جب مذاکرات ہوتے ہیں تو ہر ایک کو لچک دکھانا پڑتی ہے، کامیابی تب ہوگی جب افغان فریقین خود اتفاق رائے سے فیصلہ کریں گے، پاکستان صرف سہولت کار ہے، جو امریکا چاہتا ہے ایک معاہدہ ہے اس کے ساتھ ساتھ چلے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں