سول ایوی ایشن اتھارٹی پائلٹس کی جگہ کسی اور کو امتحان میں بیٹھاکر کمیشن لینے کا انکشاف
شیئر کریں
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے افسران کی طرف سے پائلٹس کی جگہ کسی اور کو امتحان میں بٹھا کر کمیشن لینے کا انکشاف ہوگیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پائلٹس کو پاس کرنے کے لیے فی پرچے کا 5 لاکھ روپے تک ریٹ فکس تھا ، اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ملوث افسران کمیشن لیتے تھے ، پائلٹس سے رقم کیش لی جاتی تھی اور گلستان جوہر میں واقع ایک نجی بینک میں منتقل کی جاتی تھی۔بتایا گیا ہے کہ اس حوالے سے ہونے والی تحقیقات میں پائلٹس سمیت سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مزید ملزمان کا نیٹ ورک سامنے آگیا ، جس کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ملوث 2 اہم ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں۔ اس سے پہلے ایف آئی اے کرائم سرکل نے جعلی پائلٹ لائسنس اسکینڈل میں ایک پائلٹ سمیت 6 سی اے اے کے افسران کو گرفتار کر کے 4 مقدمات درج کر لیے ، میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے کرائم سرکل میں پائلٹس کو مبینہ لائسنس اجرا کی تحقیقات مکمل کر لی ہیں اور ایک پائلٹ سمیت 6 سی اے اے کے افسران کو گرفتار کر لیا گیا ہے جب کہ کراچی میں 4 مقدمات درج کر لیے گئے ، گرفتار افراد میں قائم مقام ایڈیشنل ڈائریکٹر لائسنسنگ، سینیر جوائنٹ ڈائریکٹر لائسنسنگ برانچ فیصل منصور اور سینئر جوائنٹ ڈائریکٹر لائسنسنگ برانچ محمد آصف شامل ہیں ، ایڈیشنل ڈائریکٹر لائسنسنگ محمد محمود حسین ، سینئر سپرنٹنڈنٹ ایچ آر لائسنسنگ عبدالرئیس سمیت دیگر بھی گرفتار ہونے والوں میں شامل ہیں۔مزید بتایا گیا ہے کہ مبینہ جعلی لائسنس اجرا کی تحقیقات کا آغاز ایوی ایشن ڈویڑن کے مراسلے پر کیا گیا ، مبینہ مشتبہ لائسنس کے حامل 141 پائلٹس میں سے 102 کا تعلق پی آئی ائے سے تھا اور ابتدائی محکمانہ تحقیقات میں 28 لائسنس معطل اور 7 منسوخ کیے گئے۔