میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایم کیو ایم لندن کے دو ٹارگٹ کلرز کو عمر قید کا حکم

ایم کیو ایم لندن کے دو ٹارگٹ کلرز کو عمر قید کا حکم

ویب ڈیسک
هفته, ۳۰ جنوری ۲۰۲۱

شیئر کریں

ایم کیو ایم لندن کے ٹارگٹ کلرز پر جرم ثابت ہونے پر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے قتل اور اسلحہ کے مقدمات میں دو مجرموں کو عمر قید کی سزا سنادی۔کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں قائم خصوصی عدالت کے روبرو قتل اور غیر اسلحہ کے مقدمات کا فیصلہ سنادیا گیا۔ جرم ثابت ہونے پر عدالت نے ایم کیو ایم لندن کے ٹارگٹ کلرز مجرموں شاہد عزیر اور سید آصف رئیس کو عمر قید کی سزا سنادی۔عدالت نے غیر قانونی اسلحہ کے مقدمے میں بھی دونوں مجرموں کو 5 ، 5 برس کی سزا سنائی اور 5 ، 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید تین سال قید بھگتنا ہوگی۔اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر چوہدری محمود انور نے بتایا کہ مجرموں کے خلاف 15 گواہوں نے بیان قلم بند کروایا، مجرموں نے 2017ئ میں سابق یوسی کونسلر راشد عرف ماموں کو قتل کیا تھا، مجرموں نے یہ قتل ایم کیو ایم لندن کی ہدایت پر کیا، قتل اور غیر قانونی اسلحہ کے خلاف مقدمہ الفلاح تھانے میں درج ہوا۔


مزید خبریں

دمشق: بشار الاسد کی شامی حکومت کے ڈرامائی زوال نے ان کی حکومت کے تاریک پہلوؤں کو بے نقاب کر دیا ہے، جن میں ممنوعہ منشیات کیپٹاگون کی صنعتی سطح پر برآمد شامل ہے۔  زرائع کے مطابق اپوزیشن فورسز نے ان اڈوں اور تقسیم کے مراکز پر قبضہ کر لیا ہے جہاں یہ نشہ آور گولیاں تیار کی جاتی تھیں اور پورے مشرق وسطیٰ میں بلیک مارکیٹ میں فروخت کی جاتی تھیں۔ ہیئت تحریر الشام کے زیر قیادت ان جنگجوؤں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے منشیات کی ایک بڑی کھیپ قبضے میں لے لی ہے اور اسے تباہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔  ایچ ٹی ایس کے جنگجوؤں نے اے ایف پی کے صحافیوں کو دمشق کے مضافات میں ایک کوئلے کے گودام تک رسائی دی، جہاں کیپٹاگون گولیوں کو برقی آلات کے پرزوں کے اندر چھپا کر برآمد کیا جا رہا تھا۔  گودام کے نیچے موجود ایک بڑے گیراج میں، ہزاروں کی تعداد میں مٹیالے رنگ کی کیپٹاگون گولیاں نئی گھریلو وولٹیج اسٹیبلائزرز کی تانبے کی کوائلز میں چھپائی گئی تھیں۔  ابو مالک الشامی نامی ایک نقاب پوش جنگجو نے کہا،

دمشق: بشار الاسد کی شامی حکومت کے ڈرامائی زوال نے ان کی حکومت کے تاریک پہلوؤں کو بے نقاب کر دیا ہے، جن میں ممنوعہ منشیات کیپٹاگون کی صنعتی سطح پر برآمد شامل ہے۔ زرائع کے مطابق اپوزیشن فورسز نے ان اڈوں اور تقسیم کے مراکز پر قبضہ کر لیا ہے جہاں یہ نشہ آور گولیاں تیار کی جاتی تھیں اور پورے مشرق وسطیٰ میں بلیک مارکیٹ میں فروخت کی جاتی تھیں۔ ہیئت تحریر الشام کے زیر قیادت ان جنگجوؤں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے منشیات کی ایک بڑی کھیپ قبضے میں لے لی ہے اور اسے تباہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ایچ ٹی ایس کے جنگجوؤں نے اے ایف پی کے صحافیوں کو دمشق کے مضافات میں ایک کوئلے کے گودام تک رسائی دی، جہاں کیپٹاگون گولیوں کو برقی آلات کے پرزوں کے اندر چھپا کر برآمد کیا جا رہا تھا۔ گودام کے نیچے موجود ایک بڑے گیراج میں، ہزاروں کی تعداد میں مٹیالے رنگ کی کیپٹاگون گولیاں نئی گھریلو وولٹیج اسٹیبلائزرز کی تانبے کی کوائلز میں چھپائی گئی تھیں۔ ابو مالک الشامی نامی ایک نقاب پوش جنگجو نے کہا، "جب ہم نے گودام میں داخل ہو کر تلاشی لی، تو ہمیں پتہ چلا کہ یہ فیکٹری ماہر الاسد اور اس کے ساتھی عامر خیتی کی ہے۔" ماہر الاسد سابق صدر بشار الاسد کا بھائی تھا، اب مفرور سمجھا جا رہا ہے۔ اس پر منشیات کی منافع بخش تجارت کے پیچھے ماسٹر مائنڈ ہونے کا الزام ہے۔ شامی سیاستدان عامر خیتی پر 2023 میں برطانوی حکومت نے پابندیاں عائد کی تھیں۔ 

Author One
جمعه, ۱۳ دسمبر ۲۰۲۴

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں