اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پروفاقی وزرا سمیت 154 اراکین اسمبلی، سینیٹرز کی رکنیت معطل
شیئر کریں
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مہلت دینے کے باوجود اثاثوں کی تفصیلات نہ جمع کروانے پر وفاقی وزرا سمیت چاروں صوبائی اسمبلیوں، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے 154 اراکین کی رکنیت معطل کردی۔پیر کوالیکشن کمیشن کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق 154اراکین کی رکنیت معطل کردی گئی جن میں 3 سینیٹرز، 48 اراکین قومی اسمبلی اور 103 اراکین صوبائی اسمبلی شامل ہیں۔صوبائی اسمبلی کے جن اراکین کی رکنیت معطل کی گئی ان میں پنجاب اسمبلی کے 52 اراکین، خیبرپختونخوا اسمبلی کے 26 اراکین، سندھ اسمبلی کے 19 جبکہ بلوچستان اسمبلی کے 6 اراکین شامل ہیں۔کمیشن کی ہدایت کے باوجود اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کروانے جن وفاقی وزرا کی رکنیت معطل ہوئی ان میں فواد چودھری، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، علی حیدر زیدی شامل ہیں۔ان کے علاوہ معطل ہونے والے 48 اراکین قومی اسمبلی میں خالد مقبول صدیقی، مائزہ حمید، روحیلہ اصغر، سردار محمد خان لغاری، میر خان محمد جمالی، جے پرکاش، تھامس جیمز اور دیگر شامل ہیں۔الیکشن کمیشن کے جاری کردہ بیان کے مطابق سینیٹر مصدق مسعود ملک، سینیٹر کامران مائیکل اور سینیٹر شمیم آفریدی کی رکنیت معطل کی گئی ہے ۔پنجاب اسمبلی میں جن اراکین کی رکنیت معطل ہوئی ان میں چودھری نثار علی خان (جنہوں نے اب تک حلف نہیں اٹھایا)، رانا محمد افضل، سردار اویس خان لغاری، محمد سبطین رضا، چودھری مظہر اقبال اور دیگر شامل ہیں۔اسی طرح سندھ اسمبلی کے اراکین میں صوبائی وزیر سید سردار شاہ کے علاوہ حسنین علی مرزا، سردار خان چانڈیو، اکرام اللہ نیازی، قاضی شمس الدین، مکیشن کمار چاولہ سید ضیا عباس شاہ اور دیگر شامل ہیں۔خیبر پختونخوا اسمبلی میں جن اراکین کی رکنیت معطل ہوئی ان میں شوکت علی، ہمایوں خان، اکرام اللہ خان گنڈا پور، ارباب جہانداد خان، صاحب زادہ ثنا اللہ، انیتا محسود اور دیگر شامل ہیں۔بلوچستان اسمبلی کے جن 6 ارکان کی رکنیت معطل ہوئی وہ سردار یار محمد رند، اختر حسین لانگو، نوراللہ، مسعود علی خان، محمد اکبر اور بی بی شاہینہ ہیں۔