سول اسپتال کراچی میں غیر اخلاقی سرگرمیوں کا انکشاف
شیئر کریں
سندھ کے سب سے بڑے اسپتال ، ڈاکٹر رتھ فاؤ سول اسپتال کراچی کے بچہ وارڈ اور ایمرجنسی سے منظم انداز سے بچوں کو دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے اور غیر سرکاری تنظیم کا عملہ لاکھوں کمارہا ہے۔ذرائع کے مطابق غیر سرکاری تنظیم کے تحت چلنے والا بچہ وارڈ اور ایمر جنسی سے شہر کے مختلف علاقوں میں قائم نجی نرسریوں اور اسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے ۔ اس مکروہ دھندے میں سیکورٹی گارڈز ، وارڑ نرسز اور نجی عملہ ملوث ہے۔ بچہ وارڑ 2میں غیر سرکاری تنظیم کا سپر وائزر اور نائٹ ڈیوٹی سیکورٹی گارڈ جوکہ مبینہ طور پر پولیس اہلکار ہے ان سارے کارروائیوں کی سرپرستی کرتے ہیں۔ جبکہ یہ سپر وائزر دیگر غیر اخلاقی سرگرمیوں میں بھی ملوث ہے۔ اس حوالے سے اسپتال انتظامیہ کو بارہا شکایات کی گئیں ہیں مگر غیر سرکاری تنظیم کے اثر ورسوخ کی وجہ سے ایکشن نہیں ہورہا ۔ اس گروہ کا سب سے زیادہ شکار سندھ اور بلوچستان کے شہروں سے آنے والے غریب والدین بنتے ہیں جن کو وینٹی لیٹر اور انکوبیٹر کا نہ ہونے کا بہانہ بناکر نجی اسپتالوں میں منتقل کیا جاتا ہے ۔ یہ منتقلی تینوں شفٹوں میں ہورہی ہے۔