میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پام رائل ریزیڈنسی کیخلا ف تحقیقات شروع ہونے کا امکان

پام رائل ریزیڈنسی کیخلا ف تحقیقات شروع ہونے کا امکان

ویب ڈیسک
بدھ, ۶ جنوری ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو) حیدرآباد کے علاقے قاسم آباد بائی پاس پر سینکڑوں ایکڑ سرکاری زمین پر رہائشی اسکیموں کا اسکینڈل سامنے آگیا ہے، پام رائل ریزیڈنسی (پام 5) کے خلاف ایس بی سی اے اور ایچ ڈی اے کے پاس بھی درخواستیں موجودہے،محکمہ روینیو کے افسران نے سروے نمبر ز میں ہیر پھیر کرکے سرکاری خزانے کو اربوں کا نقصان دینے کی کوشش کی، زمین کے اسکینڈل کی اعلیٰ سطحی تحقیقات شروع ہونے کا امکان ہے۔ جراٗت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق حیدرآباد کے علاقے قاسم آباد کے بائے پاس پر سینکڑوں ایکڑ سرکاری زمین پر قبضہ کرکے ہائوسنگ اسکیمز قائم کرنے کا میگا اسکینڈل سامنے آگیا ہے،قاسم آباد بائے پاس پر دیھ شاہ بخاری میں 28 ایکڑ سرکاری زمین کو محکمہ ریونیو کی ملی بھگت سے فرضی ناموں سے کھاتے بنا کر بیچا گیا، جس پر پام رائل ریزیڈنسی سمیت دیگر اسکیمیں شروع کی گئیں، مذکورہ زمین پر پہلے قبضہ کرکے لوگ بٹھائے گئے، جن کو جعلسازی کے ذریعے گوٹھ آباد کے تحت کاغذاتِ بنا کردیے گئے جنہیں محکمہ ریونیو نے جعلی قرار دیا اور بعد میں قبضہ گروپ سے ہی زمین خرید کر رہائشی اسکیم شروع کی گئی، سال 2016 میں اسسٹنٹ کمشنر قاسم آباد اور مختیارکار نے زمین کے رکارڈ کے سروے نمبر ز میں جعلسازی کرکے سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان دینے کی کوشش کی۔میگا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد اعلیٰ سطحی تحقیقات شروع ہونے کا امکان ہے، مذکورہ زمین کو خرید فروخت کئے ضلعی افسران بھی ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ واضح رہے کہ پام رائل ریزیڈنسی (پام 5) کی زمین کے متعلق مختلف افراد کی درخواستیں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد،حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور محکمہ ریونیو کے پاس موجود ہیں، جبکہ دیھ شاہ بخاری میں سینکڑوں سرکاری زمین بلڈرز مافیا کی نذر ہوچکی ہے۔دوسری جانب پام بلڈرز کے مالک عبداللہ میمن کا دعویٰ ہے کہ زمین کی تصدیق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور حیدرآباد ڈولپمنٹ اتھارٹی نے کی ہے اور یہ تصدیق سال 2020میں ہوئی ہے، ہمارے پاس زمین کے تمام دستاویزات تصدیق شدہ ہے، سرکاری رپورٹ میں شامل لوگوں کو نہیں جانتا ، نہ ہی میری زمین کا کوئی تکرار ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں