ضلع ملیرپی ٹی آئی ضمنی انتخابات پر اندرونی اختلافات کا شکار
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) اتحادیوں کو مناتی سرکار خود اختلافات کا شکار ہو گئی پی ایس 88ملیر کراچی کے ضمنی انتخابات کے ٹکٹ بغیر مشاورت جاری کیے جانے پر تحریک انصاف ٹوٹ پھوٹ کا شکار ڈسٹرکٹ ملیر رورل کے تمام کھلاڑیوں کی جانب سے بطور احتجاج قیادت کو استعفے پیش کر دیے گئے ملیر رورل کے زمرے میں آ نے والے تمام ٹاؤن اور یوسیز کی تنظیمیں بھی تحلیل ہو گئیں حلیم عادل شیخ کے دست ِ شفقت پر میر پور خاص سے تعلق رکھنے والے جان شیر جونیجو کو ٹکٹ جاری تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی ضلع ملیر کے ضمنی انتخابات پر اندرونی اختلافات کا شکار ہے ملیر میں ڈسٹرکٹ رورل کی جانب سے گذشتہ روز اجلاس طلب کیا گیا تھا جس میں کراچی کے ذمہ داران کو نظر انداز کیے جانے پر قیادت کے انتخاب کیے گئے امیدوار کی مخالفت سامنے آ ئی ہے اس ضمن میں ضلع ملیر کے چار ٹاؤن اور 33یوسی سے تعلق رکھنے والے ذمہ داران کی جانب سے پارٹی کے عہدے سے دستبرداری کا اعلان کر دیا گیا ہے جنہیں منانے کی کوششیں جاری ہیں۔اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ ملیر رورل کے صدر قادر بخش کلمتی کا روزنامہ جر?ت سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمیں اعتماد میں لیے بغیر پارٹی کی جانب سے پی ایس 88کے ضمنی انتخابات کا ٹکٹ جاری کیا گیا ہے جس پرہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں اپنے عہدوں پر رہنے کا کوئی اختیار نہیں لہذا میرے زمرے میں آ نے والی ڈسٹرکٹ ٹاؤن اور یوسیز کی تمام تنظیمیں تحلیل ہو چکی ہیں میں اور ڈسٹرکٹ ملیر رورل کے تمام تر ذمہ داران پارٹی کی امانت اسے واپس کرتے ہیں واضح رہے 2018 کے عام انتخابات میں پی ایس 88 ملیر کی نشست سے پیپلزپارٹی کے امیدوار غلام مرتضیٰ بلوچ کامیاب ہوئے تھے جو 2 جون کو کورونا وائرس کے باعث انتقال کر گئے ہیں۔