بھارت کی نیندیں حرام ، دنیا کا جدید ترین جنگی ڈرون پاک فضائیہ کا حصہ بننے کو تیار
شیئر کریں
جے ایف 17 کے جدید ماڈل کے بعد دنیا کا جدید ترین جنگی ڈرون بھی پاک فضائیہ کا حصہ بننے کو تیار، چین سے کیے گئے دفاعی معاہدے کے تحت پاکستان کو 50 بمبار ڈرونز موصول ہوں گے، ڈرونز کے ذریعے سرحدوں کی نگرانی مزید موثر ہو جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے اپنی دفاعی صلاحیت میں اضافے اور بھارت کے خطرے کا مقابلہ کرنے کیلئے اہم فیصلہ کیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ امریکا اور بھارت کے درمیان جنگی ڈرونز کی فراہمی کے معاہدے کے بعد پاکستان نے بھی دوست پڑوسی ملک چین سے جدید جنگی ڈرونز خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان کی جانب سے جدید ونگ لونگ 2 جنگی ڈرونز خریدے جائیں گے۔ یہ ڈرونز جدید میزائلوں اور دیگر ٹیکنالوجی سے لیس ہو کر پرواز کر سکتے ہیں۔پاکستان کے اس فیصلے نے بھارت کی نیندیں حرام کر دی ہیں۔جبکہ بدھ کے روز پاکستان کیلئے ایک اور بڑی خبر بھی سامنے آئی۔ جے ایف 17 کے ڈبل سیٹ طیارے کی بھی فضائیہ کے بیڑے میں شمولیت ہوگئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جے ایف 17 ڈبل سیٹ طیارے پاک چین تعاون سے تیار کیے گئے ہیں۔ چین نے 14 ڈبل سیٹ طیارے آج پاکستان ایئرفورس کے حوالے کیے۔ طیاروں کی فضائی بیڑے میں شمولیت کی تقریب بدھ کے روز ہوئی۔ ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق پاکستان ایئرفورس میں شامل ہونے والے ڈبل سیٹ طیارے تربیت کیلیے بھی استعمال ہوں گے۔خیال رہے کہ جے ایف 17 تھنڈر بلاک 3 فورتھ جنریشن کے لڑاکا طیارے ہیں جو اب پاک فضائیہ کے پاس ہوں گے، ان طیاروں نے اپنی صلاحیتوں میں امریکی ایف 16، ایف/اے 18 اور ایف 15، جبکہ روس کے سخوئی 27 اور فرانس کے میراج 2000 جیسے مشہور لڑاکا طیاروں تک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور یہ بھارت کے رافیل طیاروں سے بھی بہتر ہے۔ جے ایف 17 ”بلاک 3” کا انجن زیادہ طاقتور اور ا?واز کے مقابلے میں دوگنی سے بھی زیادہ رفتار ”ماک دو ہزار” سے پرواز کرسکتا ہے۔اس میں خاص قسم کے کم وزن لیکن مضبوط مادّے استعمال کئے گئے ہیں جو ایک طرف اس کا مجموعی وزن زیادہ بڑھنے نہیں دیتے جبکہ دوسری جانب اسے دشمن ریڈار کی نظروں سے بچنے میں مدد بھی ملتی ہے۔ جے ایف 17 ”بلاک 3” ایسے جدید ترین ریڈار (اے ای ایس اے ریڈار) سے بھی لیس ہے جسے جام کرنا دشمن کے فضائی دفاعی نظام (ایئر ڈیفنس سسٹم) کیلئے انتہائی مشکل ہے۔ پائلٹ کا ہیلمٹ جدید ٹیکنالوجی کا شاہکار ہے جو طیارے کے اطراف سے بہتر واقفیت کے علاوہ ہتھیاروں پر بہترین کنٹرول کی صلاحیت میں مدد کرتا ہے۔