جنوری ،فروری کے دوران گیس بحران بڑھنے کا خدشہ
شیئر کریں
موسم سرما کی شدت میں اضافہ ،ممکنہ لائن پیک کے مسائل اور ایل این جی کی خریداری میں تاخیر کے باعث ملک بھر میں جنوری اور فروری کے دوران گیس بحران میں مزید اضافے کا خدشہ ہے ۔تفصیلات کے مطابق امسال ملک بھر میں موسم سرما شدید اور نسبتا طویل ہونے کی پیش گوئی ہے جب کہ میدانی علاقوں میں شدید سردی اور بالائی علاقوں میں برف باری کے باعث گیس کی طلب بھی زیادہ رہنے کا امکان ہے ،موسم سرما میں عمومی طور پر گیس کمپنیوں کو لائن پیک کے مسائل کا بھی سامنا رہتا ہے جس کے نتیجے میں گیس کی پیداوار اور ترسیل میں رکاوٹ رہتی ہے ،دوسری جانب پاکستان کو عالمی اسپاٹ مارکیٹ میں ایل این جی کی خریداری میں بھی مشکلات کا سامنا ہے اور ایل این جی کی در آمد میں تاخیر بھی عوام کیلئے اس موسم سرما کو ایک کڑی آزمائش میں بدل سکتی ہے ۔جنوری کے لیے ایل این جی کی درآمد کیلئے نجی کمپنیوں کی جانب سے پیشکشیں موصول نہ ہونے نے وزارت پٹرولیم ڈویژن کو امتحان میں ڈال دیا ہے ،اس ضمن میں ذرائع نے بتایاکہ عالمی مارکیٹ میں ایل این جی کی قیمتوں میں اضافے اور توانائی کے شعبے میں گردشی قرضوں کے بڑھتے ہوئے حجم نے نجی کمپنیوں کو ایل این جی کی فراہمی کیلئے پیشکشیں کرنے سے روکے رکھا،عالمی اسپاٹ مارکیٹ میں ایل این جی کی خریداری میں ناکامی کے بعد اب حکومت کیلئے فوری طور پر قطر سے ایل این جی کی خریداری کے سوا کوئی آپشن دکھائی نہیں دیتا کیونکہ حزب اختلاف کی جماعتوں کے مشترکہ اتحاد پی ڈی ایم کی تحریک کے دوران حکومت یقینی طور پر گیس بحران پیدا ہوتا نہیں دیکھنا چاہے گی ،ایل این جی کی خریداری میں کسی بھی مشکل کی صورت میں حکومت فرنس آئل کی در آمد میں بھی اضافہ کرسکتی ہے ۔