کریم ہاؤسنگ لینڈ گریبر آدم جو کھیو کی رہائشی منصوبے کے نام پر اربوں کی لوٹ مار
شیئر کریں
(رپورٹ:اسلم شاہ) کریم ہاؤسنگ کے لینڈ گریبر آدم جو کھیو نے کراچی میں 22رہائشی منصوبہ کے نام پر اربوں روپے لوٹ مار کاایک منفرد ریکارڈ قائم کردیا گیا ہے،نہ کسی کو پلاٹ دیا نہ کسی کو زمین کا قبضہ دیا نہ کسی کو مکمل واجبات دیے اور نہ کسی رہائشی منصوبہ کو مکمل کرنے کا اعلان کیا اور الٹا جعلی بوگس فائلیں بناکر مارکیٹ میں چھوڑنے کے 40سال بعد دھوکا دہی اور فراڈ کے بارے میں عزیر بھٹی تھانے میں کریم ہاؤسنگ پرائیویٹ لمیٹڈ خود ہی مقدمہ درج کرکے گناہ کسی اور کے کھاتے میں ڈالنے کی ناکام کوشش کی ہے اوردوسری جانب قومی احتساب بیورو کراچی کی گرفتاری کے باوجود تمام وی آئی پی سہولیات حاصل ہے اور آدم جوکھیو لینڈ گریبر کے بجائے شاہی مہمان بن گئے، جبکہ نیب کی تفیش کے دوران5گھروں پر چھاپے مارے اور دیگر مقامات پر ملنے والے ریکارڈز ریونیو کے تاریخی ریکارڈ جعلسازی اورفراڈ کے تمام ریکارڈ بھی قبضہ میں لیا گیا، ان کے32ملکی اور غیر ملکی اکاؤنٹس کے بارے میں انکشاف ہوا تھا، جن کی چھان بین کے بعد اس اکاؤنٹس کو منجمد کردیا گیا،اس کے گھروں ،فارم ہاؤسز، مختلف رہائشی و تجارتی پروجیکٹ اور دفاتروں میں چھاپے کے دوران جعلی لینڈ ریکارڈ، 70ملین کے جعلی چالان ریونیو اور50ہزار ایکٹر اراضی کا لینڈ ریکارڈ ز برآمد کیا، جو جعلی کلیم کے کاغذات پکڑے گئے تھے اتنے بڑے پیمانے پر جعلی ریکارڈ ملنے کے باوجود نیب کراچی کے تفتیش کار اور تحقیقاتی افسران کی تحقیقات ست روی کا شکار کردیا ہے ،ان کے تمام تر توجہ پلی بارگین پر مرکوز کردی ہے، اربوں اور کھربوں روپے شہریوں سے لوٹ مار کرنے والے لینڈ گریبر آدم جوکھیو سے صرف پارٹی کے طور پر ڈیل کررہے ہیں رشوت ، کمیشن اور کک بیک ملنے کی توقع ہے۔ نیب حکام کا کہنا ہے کہ آدم جوکھیو سرکاری زمینوں پر جعلی اسکیم بنا کر فروخت کرتا تھا، اب تک ملنے والے ریکارڈ کے مطابق سرکاری زمینوں پر 1100سے زائد شہریوں کو جعلی پلاٹ فروخت کیے اور سیکڑوں الاٹیز نے نیب کراچی سے رجوع کیا تھا،ملزم 27سالوں سے آدم جوکھیو سرگرم لینڈ گریبر سرکاری سرپرستی میں کررہا ہے اور جو سادہ لوح شہریوں کو جعل سازی کے ذریعہ لوٹ مارجاری ہے۔ دیہہ دوزن میں گلشن دوزن کے 11سو سے زائد الاٹیز 1992ء کے ساڑھے تین ارب روپے ہٹرپ کرنے والا لینڈ مافیا کریم ہاؤسنگ کے آدم جوکھیو کے خلاف نیب کراچی نے ریفرنس دائر کردیا ۔ 70ایکٹر اراضی پروجیکٹ غیر قانونی الاٹمنٹ کی چھان بین کی جارہی ہے۔ 900افراد آدم جوکھیو کے خلاف بیان ریکارڈ کراچکے ہیں،نیب حکام کا کہنا تھا کہ آدم جوکھیو نے گلشن الٰہی ، گلشن محمدی، مسلم سٹی کے نام پر رہائشی منصوبے میں کسی ایک الاٹیز کو پلاٹ نہیں دیے اور نہ واجبات واپس کئے، آدم جوکھیو کا صغیر احمد سینئر مینجربھی گرفتار ہے، ان کی نشاندہی پر پی اے ایف بران کراچی کے بینک اکاؤنٹ سے548ملین روپے برآمد کئے گئے اور بعض رہائشی منصوبہ کے نام پر ایچ بی ایل بینک سے ڈھائی ارب روپے قرضہ حاصل کیا گیا ہے۔ نیب کراچی دیہہ دوزن کی 1200ایکٹراراضی میں جعلسازی کی الگ تحقیقات کررہی ہے۔
نیب کیس نمبرNO.NABK20191115196345/IW-II/CO
-A/2019/2/4 ،بتاریخ12اگست 2020ء تحقیقات برخلاف حاجی آدم جوکھیو ،لینڈ گریبرز، آفیسراور آفیشنل ،بورڈ آف ریونیونے ریکارڈز آف رائٹس میں جلسعازی فراڈ اور سرکاری ریکارڈز میں ردوبدل کرکے 1268.36ایکٹر لینڈ مختلف دیہہ پر جعلسازی کرکے ریکارڈزآف رائٹس میں تبدیل کرنے کاماہر تھا، ریونیو کے تپہ دار، پٹواری، مختیارکار ،اسسٹنٹ کمشنرز، ڈپٹی کمشنروں ، سروے آف کراچی، لینڈ یوٹیلائزیشن ، ریونیو بورڈ ، رجسٹرار اور سب رجسٹرار کی ملی بھگت کرکے بڑے پیمانے پر جعلسازی کے ذریعہ کھربوں روپے مالیت کی زمین ہڑپ کرچکا ہے۔ آدم جوکھیو سے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی ملکیت زمین ناکلاس نمبر34دیہہ دوزن کا ریکارڈبھی قبضہ میں لے لیا ہے ۔