کراچی غربی میں غیرقانونی واٹر ہائیڈرنٹس چھاپے پانی چوری کے 10اڈے بند
شیئر کریں
وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ کے کراچی غربی میں چھاپوں کے دوران 10 غیرقانونی واٹر ہائیڈرنٹس پکڑے جانے پر واٹر بورڈ کے ہائیڈرینٹ سیل انچارج تابش رضا حسنین اور دیگر متعلقہ افسران کو معطل کردیا گیا ہے۔دو تھانوں کی پولیس کے ذمے داروں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔واٹر بورڈ کے واٹر بورڈ کے سپریڈنٹ انجینئر ہائیڈرینٹ سیل اور پولیس اہلکاروں پر ضلع غربی میں پانی چوروں کی سرپرستی اور ان سے ملی بھگت کا الزام ہے۔صوبائی وزارت بلدیات کے ترجمان کے مطابق صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے سیکرٹری لوکل بورڈ سندھ ضمیرعباسی کے ہمراہ کراچی میں شہریوں کو سپلائی کیا جانے والا پانی چوری کرنے والوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے جو جاری ہے۔اس آپریشن کے پہلے دن کراچی غربی کے علاقے منگھوپیر، پیرآباد اورنگی ٹاون میں چھاپوں کے دوران 10 سے زائد واٹر ہائیڈرینٹ پکڑے گئے۔ان مقامات سے کراچی واٹر بورڈ کا سرکاری پانی چوری کرکے بھاری قیمت پر ٹینکروں اور لائنوں کے ذریعے مختلف علاقوں میں سپلائی کیا جارہا تھا۔ترجمان کے مطابق انتہائی منظم طرز کی چوری میں ملوث درجن سے زائد افراد کو گرفتار کرنے سامان ضبط کیا گیا ہے۔وزارت بلدیات کے ذرائع کے مطابق واٹر بورڈ کے ہائیڈرینٹ سیل کے انچارج تابش رضا اور دیگر علاقائی افسران کے علاوہ پولیس کے متعلقہ اہلکاروں کی بھی اس مافیا کی سرپرستی سامنے آئی ہے۔