ناظم آباد بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور بلڈر مافیا کا گٹھ جوڑ
شیئر کریں
شہر قائد کے علاقے ناظم آباد نمبر 1 میں نئی تعمیر شدہ 6 منزلہ عمارت میں فلیٹ لینے والے عوام رْل گئے۔غیر قانونی عمارت کی تعمیر بلڈر مافیا اور ایس بی سی اے کے کرپٹ افسران کے گٹھ جوڑ سے کی گئی تھی، جسے اب مسمار کیا جا رہا ہے، تاہم فلیٹس لینے والے عوام کو اس گٹھ جوڑ میں نقصان پہنچا ہے، جس کا مداوا ایک سوالیہ نشان ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد میں گزشتہ روز غیر قانونی رہائشی عمارت گرانے کے لیے بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کارروائی کی، تاہم ایس بی سی اے کی ٹیم پر مشتعل افراد نے حملہ کر دیا تھا جس میں کئی اہل کار زخمی ہو گئے۔حملے میں لیڈی سرچر سمیت کئی اہل کار معمولی زخمی ہو گئے تھے، جس کے بعد شدید مزاحمت پر ایس بی سی اے نے آپریشن روک دیا، ذرایع کے مطابق حملہ عمارت کے مکینوں اور بلڈر کے ساتھیوں نے کیا، ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی۔دوسری طرف بلڈرمافیا اور ایس بی سی اے کے کرپٹ افسران کیگٹھ جوڑ میں عوام رْل گئے ہیں، کچھ عرصہ قبل 220 مربع گز پلاٹ پر 6 منزلہ عمارت تعمیرکی گئی تھی، ذرایع کا کہنا ہے کہ بیش تر فلیٹس عوام کو بیچ کر بلڈر نے لاکھوں روپے بٹورے۔جب 6 منزلہ عمارت میں کچھ فلیٹس فروخت کے لیے تیار ہو گئے تو بلڈر کے مخالف گروپ کی درخواست پر ایس بی سی اے کا عملہ پہنچ گیا، تاہم ایس بی سی اے ٹیم پر مکینوں اور بلڈر کے ساتھیوں نے حملہ کر دیا، جس میں کئی اہل کاروں کو اندرونی چوٹیں آئیں۔رات گئے بلڈر اور ساتھی موقع سے غائب ہو گئے تھے جب کہ پولیس اہل کار علاقے میں تعینات کیے گئے تھے، پولیس حکام کا کہنا تھا کہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے نفری تعینات کی گئی ہے، حملے میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔ایس بی سی اے ترجمان کا کہنا تھا کہ عمارت میں عارضی طور پر فیملی کو بٹھایا گیا ہے، تاہم صورت حال کنٹرول میں آنے کے بعد عمارت کو مسمار کیا جائے گا۔