دو شادیاں،پہلی بیوی کوآدھی تنخواہ دینا ہوگی، سپریم کورٹ
شیئر کریں
سپریم کورٹ نے شوہر کی جانب سے دوسری شادی کے بعد پہلی بیوی بچوں کو خرچہ نہ دینے اوربقایاجات کی ادائیگی کے خلاف دائر درخواست خارج کردی، جسٹس مشیر عالم کی سربرا ہی میں تین رکنی بینچ نے شوہر ملک ظہور الہی کی درخواست کی سماعت کی دوران سماعت وکیل درخواست گزار آفتاب عالم یاسر نے موقف اپنایا کہ شوہر کی کل 65 ہزار تنخواہ ہے آدھی تنخواہ کیسے پہلی بیوی کو دے گا شوہر بیمار آ دمی ہے بیماری کے بھی اخراجات ہیں جس پر جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیئے کہ اگر شوہر بیمار تھا تو کس حکیم نے اسکو دوسری شادی کا مشورہ دیا ایک بیوی سنبھلی نہیں پھر بھی اس نے دوسری شادی کرلی جس پر وکیل نے مزید کہا کہ عدالت سابقہ اخراجات کا حکم ختم کردے آ ئیندہ ہر ماہ خرچہ دینے کو تیار ہیں جس پر جسٹس مشیر عالم نے کہا بچے اپکے ہیں تو خرچہ بھی دینا ہو گا اجکل کے دور میں دس ہزار ماہانہ خرچہ کونسا زیادہ رقم ہے وکیل نے کہا بقایاجات کی رقم 12 لاکھ سے زائد بنتی ہے جسٹس قاضی محمد امین نے کہابچوں کی زندگی اپکی ذمہ داری بنتی ہے اگر درخواست گزار نے حکم پر عمل نہ کیا تو کاروائی ہو گی جس کے بعد عدالت نے شوہر کی بقایاجات معاف کرنے کا موقف مسترد کرتے ہوے شوہر ملک ظہور الہی کو پہلی بیوی کے بچوں کو خرچہ اور بقایاجات کے ہمراہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔