ام رباب کیس ، آپریشن کی تفصیلات لیک کرنے پر 5 ایس ایچ اوز معطل
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) میہڑ میں تہرے قتل کا مامرہ، آپریشن کی تفصیلات لیک کرنے پر آئی جی سندھ نے 5 ایس ایچ اوز کو معطل کردیا، 2 مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے پیپلزپارٹی کے 2 ایم پی ایز سردار چانڈیو اور برہان چانڈیو کے گھروں اور علاقے میں سرچ آپریشن، آئی جی سندھ کی لواحقین سے ملاقات، 2018ع میں ام رباب چانڈیو کے دادا، باپ اور چاچا کو میہڑ میں قتل کردیا گیا تھا، واقعے کا سپریم کورٹ نے بھی نوٹیس لیا تھا، تفصیلات کے جنوری 2018ع میں میہڑ میں یونین کائونسل چئیرمین کرم اللہ چانڈیو، مختیار چانڈیو اور قابل چانڈیو کو قتل کیا گیا، کیس میں پیپلزپارٹی ایم پیز ایز سردار خان چانڈیو، برہان خان چانڈیو و دیگر کو نامزد کیا گیا تھا، نامزد ملزمان میں سے علی گوہر چانڈیو اور سکندر چانڈیو جیل میں ہین، مقتول مختیار چانڈیو کی بیٹی ام رباب چانڈیو نے تہرے قتل کے ملزمان کی گرفتار کے لئے طویل جدوجہد کی اور جنوری 2020ع میں حیدرآباد بار کی سالانہ تقریب میں سپریم کورٹ کی چیف جسٹس سے مل کر انصاف کی اپیل کی، جس کے بعد سپریم کورٹ نے واقعے کا نوٹیس لیا تھا، سپریم کورٹ کے پر دو دن قبل دن آئی جی سندھ نے میہڑ میں جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور لواحقین سے ملاقات کرکے ملزمان کی گرفتاری کی یقین دہانی کروائی تھی، آئی جی سندھ کی ہدایت پر تہرے قتل میں نامزد مرکزی ملزمان ذوالفقار چانڈیو اور غلام نبی چانڈیو کی گرفتاری کیلئے ایس ایس پی دادو اور ایس ایس پی قمبر شہدادکوٹ کی سربراہی میں پولیس نے ایم پی اے سردار چانڈیو کے قمبر والے بنگلے اور گڑتل رہائشگاھ کا گہیراؤ کرکے سرچ آپریشن کیا جبکہ پولیس نے قمبر اور مہیڑ کے مختلف علاقوں میں بھی ملزمان کی گرفتار کیلئے سرچ آپریشن کیا لیکن ملزمان نہ مل سکے، دوسری جانب ملزمان سے تعلقات اور اطلاعات پہنچانے پر آئی جی سندھ نے ایس ایچ او غیبی دیرو امداد چانڈیو، ایس ایچ او ڈرگھ منظور چانڈیو، ایس ایچ او وارھ سلام چانڈیو، ایس ایچ او حمال ڈسٹرکٹ قمبر شھدادکوٹ یحییaٰ چانڈیو اور ایک دادو ضلع کے ایس ایچ او کو معطل کردیا ہے، دوسری جانب آئی سندھ کی جانب سے ایس ایس پی دادو اور ایس ایس پی قمبر شھدادکوٹ کی کارکردگی پر عدم اعتماد ظاھر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ملزمان گرفتار کرین، ورنہ محکمانہ کارروائی کی جائیگی، واضع رہے کہ تہرے قتل کا کیس انسداد دہشت گردی عدالت سکھر اور ماڈل کورٹ دادو میں زیر سماعت ہے۔