فرانسیسی صدر تقسیم کے بجائے انتہا پسندی روکیں، عمران خان
مسلم ممالک میں فرانسیسی صدر میکرون کے بیان پر غم و غصے کا سلسلہ جاری ہے، مشرق وسطیٰ میں فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کر دیا گیا۔
شیئر کریںمسلم ممالک میں فرانسیسی صدر میکرون کے بیان پر غم و غصے کا سلسلہ جاری ہے، مشرق وسطیٰ میں فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کر دیا گیا۔ خلیج تعاون کونسل نے فرانسیسی صدر کے بیانات کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور انہیں غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔فرانسیسی صدر کے متنازع بیانات کے بعد اسلامی دنیا میں فرانسیسی اشیا کا بائیکاٹ جاری ہے، کویت کی مارکیٹوں میں فرانسیسی مصنوعات کو ہٹا دیا گیا۔سوشل میڈیا پر بائیکاٹ فرنچ پروڈکٹس اوربائیکاٹ فرانس کے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ مارکیٹوں سے فرانسیسی مصنوعات ہٹا لی گئیں۔ خلیج تعاون کونسل نے فرانسیسی صدر کے بیانات کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ان کے ریمارکس کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ یہ وقت ہے کہ فرانسیسی صدر میکرون تقسیم کے بجائے انتہا پسندی روکیں۔سماجی رابطے کی ویب ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ لیڈر کی پہچان ہے کہ وہ لوگوں کو متحد کرتا ہے۔عمران خان نے اپنے بیان میں نیلسن منڈیلا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ نیلسن منڈیلا نے لوگوں کو تقسیم کرنے کے بجائے متحد کیا اور اب یہ وہ وقت ہے کہ فرانسیسی صدر میکرون تقسیم کے بجائے انتہا پسندی روکیں۔اْنہوں نے کہا کہ تقسیم بنیاد پرستی کا سبب بنتی ہے، گستاخانہ خاکوں کی حوصلہ افزائی سے اسلام اور پیغمبرِ اسلام کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اسلام کو سمجھے بغیر نشانہ بنانے نے دنیا کے مسلمانوں کے جذبات مجروح کیے۔عمران خان نے کہا کہ جہالت پر مبنی بیانات، نفرت، اسلاموفوبیا اور انتہاپسندی کو فروغ دیں گے۔خیا ل رہے کہ گزشتہ دنوں فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے ملک میں خواتین پر حجاب پہننے کی پابندی کو نجی شعبے میں بھی لاگو کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسلام ایک مذہب کے طور پر دنیا بھر میں بحران کا شکار ہے، وہ فرانس کی سیکیولر اقدار کو ’سخت گیر اسلام‘ سے محفوظ بنائیں گے۔فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ دسمبر میں حکومت 1905ء کے سیکولر ریاست سے متعلق منظور کیے گئے قانون کو مضبوط کرنے کے لیے بل لائے گی جوکہ فرانس میں سرکاری طور پر چرچ اور ریاست کو علیحدہ کرتاہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اسکولز پر سخت نگرانی اور مساجد کو ہونے والی غیر ملکی فنڈنگ کو بھی موثر طریقے سے کنٹرول کرے گی۔